صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے انڈیانا میں ہونے والے پرائمری انتخابات میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ برنی سینڈرز سبقت لے گئے ہیں۔
ٹرمپ نے ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز سے دوگنا زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں، جن کے لیے ریاستِِ انڈیانا کی جیت لازم تھی، تاکہ اُن کی صدارتی امیدوار بننے کی کوششوں کی آبیاری ہوتی۔
ٹرمپ 53 فیصد ووٹ لینے میں کامیاب رہے جب کہ کروز کو 37 اور جان کاسیچ کو سات فیصد ووٹ ملے۔
کروز نے صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو بتایا کہ "جیت کی راہ مقفل رہی"، اور ووٹرز نے ایک دوسرا راستہ اختیار کیا۔
انھوں نے اپنے تمام حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انھیں " انتہائی محب وطن" قرار دیا۔
اوہائیو کے گورنر، جان کاسیچ مقابلے میں بہت ہی پیچھے ہیں لیکن ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ دوڑ سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
انڈیانا کی کامیابی کا مطلب یہ ہے کہ ٹرمپ کو مزید 57 مندوبین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے جو کہ اتنے نہیں کہ وہ نامزدگی کے لیے درکار 1237 کا عدد حاصل کرلیں۔ لیکن، ٹرمپ اور اُن کے حامیوں کے لیے یہ کافی ہوں گے کہ وہ جولائی میں کلیولینڈ میں ہونے والے ریپبلکن کنوینشن میں امیدوار بن سکیں۔
ٹرمپ نے انڈیانا میں جیت کو "شاندار فتح" قرار دیا اور کروز کو بھی مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ ریبپلکن کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں تمام 15 امیدوار سے بہت سخت مقابلہ رہا۔ انھوں نے جماعت میں اتحاد کی درخواست کی۔
ڈیموکریٹس کے لیے ورمونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز نے 53 فیصد ووٹ لے کر سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن پر برتری حاصل ہے۔
سینڈرز کو انڈیانا کی برتری سے حاصل ہونے کے باوجود بھی ڈیلیگیٹ کے عدد کے شمار میں ہیلری کلنٹن کو کافی سبقت حاصل ہے، اور اعداد و شمار کے لحاظ سے سینڈرز کسی صورت ڈیموکریٹک پارٹی کے نامزد امیدوار نہیں بن سکتے۔