ریپبلکن جماعت کی طرف سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین اور پولیس کے درمیان کیلیفورنیا میں جمعہ مڈبھیڑ ہوئی اور صورتحال میں خاصا تناؤ دیکھا گیا۔
ٹرمپ سلیکون ویلی پہنچے تھے جو کہ نسبتاً آزاد خیال لوگوں کی اکثریت والا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔
ایک روز قبل جنوبی کیلیفورنیا کے قدامت پسند علاقے اورنج کاؤنٹی میں ان کی مہم کے موقع پر حامیوں اور مخالفین میں تو تکرار ہوئی جو بعد میں پرتشدد صورتحال بھی اختیار کر گئی تھی۔
جمعہ کو 300 سے زائد مظاہرین سان فرانسسکو ہوائی اڈے کے قریب واقع اس ہوٹل کے باہر جمع ہوئے جہاں ٹرمپ کو ریپبلکن جماعت کے سرکردہ رہنماؤں سے خطاب کرنا تھا۔ ہجوم کی وجہ سے ارب پتی کاروباری شخصیت ٹرمپ بہت مشکل سے ہوٹل میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
بعد ازاں اپنی تقریر میں ان کہنا تھا کہ وہ بہت مشکل سے داخل ہوئے، "مجھے محسوس ہوا کہ میں سرحد پار کر رہا ہوں۔"
مظاہرین میں سے کچھ نے میکسیکو کے پرچم اور ایسے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر ٹرمپ کی طرف سے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے متنازع بیان کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے ہوٹل میں گھسنے کی کوشش بھی کی لیکن پولیس نے انھیں پیچھے دھکیل دیا۔
جمعرات کو جنوبی لاس اینجلس کے علاقے کوسٹا میسا میں پولیس نے ٹرمپ کی ریلی کے باہر سے 17 افراد کو حراست میں لیا۔
یہاں ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین میں درمیان تناؤ اس قدر بڑھ گیا تھا کہ پولیس کو فریقین کے درمیان رکاوٹیں کھڑی کرنا پڑیں۔