تیونس کی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ ہفتے کے روز سیکیورٹی فورسز اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔
دارالحکومت تیونس میں ہفتے کے روز وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر سینکڑوں مظاہرین کے جمع ہونے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ کچھ مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کے ان اہل کاروں پر حملہ کیا جو ان پر آنسوگیس کے گولے اور خبردار کرنے والی گولیوں سے فائرنگ کررہے تھے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
جمعے کے روز ہزاروں مظاہرین نے دارالحکومت میں اکھٹے ہوکر عبوری حکومت کے خاتمے کے لیے نعرے لگائے۔ انہوں نے عبوری وزیر اعظم محمد الغنوشی کے استعفے اور عبوری حکومت میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔
کچھ مظاہرین نے عبوری حکومت کی ساخت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت سابق صدر زین العابدین بن علی سے انتہائی قربت رکھتی ہے۔
سابق صدرکو جنوری میں بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کے بعد اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑاتھا۔ کچھ عرصے سے اسی طرح کے مظاہرے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کئی ممالک میں دیکھنے میں آرہے ہیں۔