ترکی کے شہر استنبول میں منگل کو ایک دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔ ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق یہ دھماکا سیاحوں میں مقبول ضلع سلطان احمد میں ہوا۔ دھماکے کے بعد پولیس نے سلطان احمد اسکوائر کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکے کے مقام کے قریب ہی نیلی مسجد بھی واقع ہے جسے دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح یہاں آتے ہیں۔
دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فوری طور کچھ نہیں بتایا گیا ہے مگر بعض اطلاعات کے مطابق دھماکا ایک خود کش بمبار نے کیا۔
ترک حکام نے خبر رساں ادارے رائیٹرز کو بتایا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ دھماکا ’داعش‘ نے کیا ہو۔
گزشتہ سال ترکی میں دو بدترین بم دھماکے ہوئے تھے۔
اکتوبر 2015ء میں انقرہ میں مرکزی ریلوے اسٹیشن کے باہر دو خودکش بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اُس سے قبل جولائی 2015ء میں شام کی سرحد کے قریب ترکی کے علاقے سرسک میں خودکش بم دھماکے میں 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس بم حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی تھی۔