منگل کے روز ہزاروں ترک باشندے ملک کے پہلے اسلام پسند وزیر اعظم اور اسلامی تحریک کے راہنما نجم الدین اربکان کے انتقال پر اپنے افسوس کے اظہار ان کی تدفین میں شرکت کے لیے استنبول کی ایک مسجد میں اکھٹے ہوئے۔
مسٹر اربکان85 سال کی عمر میں اتوار کے روز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔
ترکی کے موجودہ وزیراعظم رجب طیب اردگان ، مرحوم لیڈر کی تدفین میں شرکت کے لیے اپنا یورپ کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچے۔
اتوار کے روز مسٹر اربکان کے انتقال کے بعد، وزیر اعظم اردگان نے انہیں ایک راہنما اور ایک معلم قراردیتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔ مسٹر اردگان نے کہا ہے کہ انہیں ہمیشہ عزت و احترام کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔
مسٹر اربکان، 1969ء میں سیاست میں آنے سے قبل انجنیئرنگ کے پروفیسر تھے۔ وہ صرف ایک سال تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے تھے۔
ترک فوج نے انہیں 1997ء میں اقتدار چھوڑنے پر مجبور کردیاتھا کیونکہ وہ انہیں ملک کے سیکولر نظام کے لیے ایک خطرہ سمجھتے تھے۔
1998ء میں مسٹر اربکان کی ویلفیئر پارٹی پرسیکولر ازم کے نظریے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں پانچ سال کے لیے سیاست میں لینے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔بعد ازاں اس جماعت کی موجودہ وزیر اعظم اردگان کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی میں دوبارہ تشکیل کی گئی ۔