رسائی کے لنکس

امریکہ مصرمیں منظم تبدیلی کا خواہشمند ہے: اوباما


امریکہ مصرمیں منظم تبدیلی کا خواہشمند ہے: اوباما
امریکہ مصرمیں منظم تبدیلی کا خواہشمند ہے: اوباما

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق گزشتہ دو روزمیں صدر براک اوباما نے برطانیہ، ترکی، اسرائیل اور سعودی عرب کے رہنماؤں سے ٕٕمصر کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے ٹیلی فون پر دنیا کے کئی اہم رہنماؤں سے مصر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ مصری عوام کی خواہشات کے مطابق منظم انداز میں حکومت میں تبدیلی دیکھنا چاہتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق گزشتہ دو روزمیں صدر براک اوباما نے برطانیہ، ترکی، اسرائیل اور سعودی عرب کے رہنماؤں سے ٕٕمصر کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔ صدر اوباما نے ٕمصری عوام اور حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد سے گریز کریں۔

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ٕمصر میں سیاسی اصلاحات کے لئے ایک حتمی لائحہ عمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ٕ

امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ مصر کو منظم انداز سے جمہوری نظام کی طرف بڑھتا دیکھنا چاہتا ہے مگر خبردار کیا کہ اس عمل میں کافی وقت لگے گا ۔

اتوار کے روز امریکی ذرائع ابلاغ کو دئیے جانے والے انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکی حکومت ٕٕمصر میں ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوتی نہیں دیکھنا چاہے گی جس سے ملک میں جابرانہ ماحول پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، انسانی حقوق کی پاسداری اور معاشی اصلاحات مصری عوام کے مفاد میں ہیں۔

تاہم وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ ٕمصری حکومت کو دی جانے والی مالی امدادی روکنے کے بارے میں غور وخوص نہیں کر رہی ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اصلاحات کے لئے قومی سطع پر مذاکرات کا عمل دیکھنا چاہتا ہے تاکہ مٕصری عوام کے جائز مطالبات پورے ہو سکیں۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ عوام کے مسائل کا کوئی آسان حل موجود نہیں اور نہ ہی راتوں رات ان کا حل ممکن ہے ۔انہوں نے زور دیا کہ لوگوں کی سیاسی خواہشات پوری کرنے کے لئے حکومت کئی اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

اس سے قبل امریکی انتظامیہ مصر کے صدر سے کہہ چکی ہے کہ وہ اصلاحات کے اپنے وعدوں کو پورا کریں اور مظاہرین کے خلاف تشدد سے گریز کریں۔

مصر میں حکومت کی ٕمخالف جماعتوں نے ٕاپوزیشن رہنما اورنوبیل امن انعام یافتہ محمد البرداعی کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے کے سابق سربراہ البردای نے اتوار کو قاہرہ میں التحریر اسکوئر میں مظاہریٕن سے خطاب میں ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ صدر حسنی ٕمبارک اقتدار سے الگ ہو جائیں۔

XS
SM
MD
LG