ترکی میں داعش کی طرف سے ممکنہ بم حملے کی انٹیلی جنس رپورٹیں ملنے کے بعد سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ ترکی میں 19 مئی کو یوم اتاترک منانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
ترکی کے ایک روزنامہ ’ہیبرترک‘ کے مطابق ترک انٹیلی جنس نے پولیس کو ایک خفیہ انتباہ جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اضافی سکیورٹی اور حفاظتی اقدامات کرے۔
اخبار کے مطابق داعش جمعرات کو سیکولر ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس میں غاصبوں کے خلاف ان کی 1919کی تحریک کی یاد میں ملک میں نوجوانوں کی کھیلوں کی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔
ترکی کے میڈیا نے خبر دی تھی کہ داعش کے کم از کم 10 جنگجو سرحد پار کر کے شام سے ترکی میں داخل ہو گئے ہیں اور اس وقت غازی عینتاب کے علاقے میں ہیں جو داعش کی سرگرمیوں کا گڑھ ہے۔
داعش نے حالیہ مہینوں میں ترکی کے بڑے شہروں میں متعدد دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں درجنوں افراد مارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق یہ شدت پسند گروہ بھیڑ والے شہری علاقوں میں متعدد بم حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی سفارتخانے اور انقرہ میں ایک فوجی تنصیب پر داعش کے ممکنہ حملوں کی اطلاعات بھی ہیں۔
داعش ایسے شدت پسند گروہوں سے وابستہ افراد ترکی کے بانی اتاترک کو سیکولر سمجھتے ہیں اور مبصرین کا خیال ہے کہ ان سے متعلق تقریبات اور مقامات پر حملے کر کے شدت پسند ان کے خلاف پیغام دینا چاہتے ہیں۔
ترکی شامی سرحد پر داعش کے خلاف کئی محاذوں پر نبردآزما ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ترکی کی بمباری سے شمالی شام میں داعش کے 55 سے زائد جنگجو مارے گئے۔
یہ بمباری سرحدی شہر کِلس پر کئی ہفتوں تک راکٹ حملوں کے بعد کی گئی جن میں 20 سے زائد افراد مارے گئے۔