حکام کے مطابق تمام کان کن ہفتے کو دارالحکومت جوہانسبرگ کے مضافات میں موجود سونے کی ایک متروک کان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے۔
واشنگٹن —
جنوبی افریقہ میں سونے کی ایک زیرِ زمین کان میں پھنسے ہوئے لگ بھگ 200 کان کنوں کو بچانے کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
حکام کے مطابق تمام کان کن ہفتے کو دارالحکومت جوہانسبرگ کے مضافات میں موجود سونے کی ایک متروک کان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں غیر قانونی کھدائی کی روک تھام پر مامور پولیس اہلکاروں کو معمول کے گشت کے دوران کان کنوں کی چیخ و پکار سے ان کے کان میں پھنسے ہونے کا علم ہوا جس کے بعد امدادی کاروائیاں شروع کی گئیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں کان کنوں کے زیرِ زمین جانے کے بعد کان کا منہ پتھر گرنے کے باعث بند ہوگیا تھا جنہیں ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کام کر رہی ہے۔
امدادی اہلکاروں نے کان کے منہ کے قریب پھنسے 11 کان کنوں کو باہر نکال کر اسپتال منتقل کردیا ہے جب کہ باقی کان کنوں کو باہر نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بعض مقامی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ کان میں پھنسے باقی ماندہ کان کن گرفتاری کے خوف سے باہر آنے سے انکار کر رہے ہیں جنہیں امدادی اہلکار سمجھانے میں مصروف ہیں۔
جائے واقعہ پر موجود بعض امدادی اہلکاروں نے کان میں موجود کان کنوں کی تعداد پر بھی شبہ کا اظہار کیا ہے۔ امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کان کنوں نے زیرِ زمین پھنسے اپنے ساتھیوں کی تعداد بڑھا چڑھا کر بیان کی ہے جو بظاہر درست معلوم نہیں ہورہی۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ سونے کی دولت سے مالا مال ہے لیکن متروک کانوں سے سونا نکالنے کی کوشش اور غیر قانونی کان کنی کے باعث اس نوعیت کے حادثات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔
حکام کے مطابق تمام کان کن ہفتے کو دارالحکومت جوہانسبرگ کے مضافات میں موجود سونے کی ایک متروک کان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں غیر قانونی کھدائی کی روک تھام پر مامور پولیس اہلکاروں کو معمول کے گشت کے دوران کان کنوں کی چیخ و پکار سے ان کے کان میں پھنسے ہونے کا علم ہوا جس کے بعد امدادی کاروائیاں شروع کی گئیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں کان کنوں کے زیرِ زمین جانے کے بعد کان کا منہ پتھر گرنے کے باعث بند ہوگیا تھا جنہیں ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کام کر رہی ہے۔
امدادی اہلکاروں نے کان کے منہ کے قریب پھنسے 11 کان کنوں کو باہر نکال کر اسپتال منتقل کردیا ہے جب کہ باقی کان کنوں کو باہر نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بعض مقامی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ کان میں پھنسے باقی ماندہ کان کن گرفتاری کے خوف سے باہر آنے سے انکار کر رہے ہیں جنہیں امدادی اہلکار سمجھانے میں مصروف ہیں۔
جائے واقعہ پر موجود بعض امدادی اہلکاروں نے کان میں موجود کان کنوں کی تعداد پر بھی شبہ کا اظہار کیا ہے۔ امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کان کنوں نے زیرِ زمین پھنسے اپنے ساتھیوں کی تعداد بڑھا چڑھا کر بیان کی ہے جو بظاہر درست معلوم نہیں ہورہی۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقہ سونے کی دولت سے مالا مال ہے لیکن متروک کانوں سے سونا نکالنے کی کوشش اور غیر قانونی کان کنی کے باعث اس نوعیت کے حادثات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔