ایم کیو ایم کے دو اور دیرینہ کارکنوں، وسیم آفتاب اور افتخار عالم نے جمعرات کے روز مصطفیٰ کمال کے کیمپ میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اس سے قبل سابق وزیر صحت صغیر احمد نے بھی مصطفیٰ کمال اور انیس احمد قائم خانی کے گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
افتخار عالم سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن تھے جبکہ وسیم آفتاب رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینر تھے۔ وہ ایک طویل عرصے سے ایم کیو ایم سے وابستہ تھے۔ ان کا تعلق سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد سے ہے۔
جمعرات کو وسیم آفتاب اور افتخار عالم نے ڈیفنس میں مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی اور ڈاکٹر صغیر احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ایم کیو ایم، اس کی پالیسیوں اور پارٹی سربراہ الطاف حسین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ساتھ ہی افتخار عالم نے ایم کیو ایم چھوڑنے اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا بھی اعلان کیا۔ افتخار عالم ایم کیو ایم کے مرکزی علاقے عزیز آباد سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے، جبکہ وسیم آفتاب چار مرتبہ سیکٹر انچارج بھی رہ چکے ہیں۔
دریں اثنا ایم کیو ایم، امریکہ نے وسیم آفتاب اور افتخار عالم کے پارٹی چھوڑنے کے اعلان کو پرانے شکاریوں کا نیا جال قراردیا ہے۔
امریکہ میں ایم کیو ایم کے چیف آرگنائزر متین یوسف نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم کے خلاف ایسے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے جنھیں عوام نے مسترد کیا۔
انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کی کردار کشی مبینہ 'مائنس ون' فارمولے کی کڑی ہے جس کے تحت کارکنوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ لیکن، ان کے بقول، عوام ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
متین یوسف نے مصطفی کمال اور ان کے ساتھیوں کے حالیہ اعلان کے جواب میں امریکہ کے تمام اہم شہروں میں الطاف حسین سے وفاداری اور تجدید عہد وفا کے اجتماعات منعقد کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جلد ہی پوری دنیا میں موجود ایم کیو ایم کارکنان اپنے قائد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں گے۔