متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے جوہری توانائی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایٹمی بجلی گھر کو بجلی بنانے کا لائسنس جاری کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو 'برکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ' کو لائسنس کا اجرا ہو گیا ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے متحدہ عرب امارات کے نمائندے حماد الکعابی کے مطابق یو اے ای کی جوہری توانائی کے ادارے نے بجلی کی پیداوار کے لیے پہلے ری-ایکٹر کا لائسنس جاری کر دیا ہے۔
جوہری بجلی گھر میں مجموعی طور پر چار ری-ایکٹرز ہیں جن سے بجلی کی پیداوار ہو گی۔ یہ عرب دنیا کا پہلا جوہری بجلی گھر ہے جس سے عنقریب بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق حماد الکعابی کا کہنا تھا کہ پاور پلانٹ کے لائسنس کا اجرا 60 سال کے لیے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ برکہ نیو کلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کا آغاز دس سال قبل ہوا تھا۔ جو کہ ایک کورین کمپنی کے اشتراک سے بنایا جا رہا ہے۔
اس پلانٹ کے پہلے ری-ایکٹر کی تعمیر سو فی صد مکمل کر لی گئی ہے جب کہ دیگر تین کی تعمیر بھی 80 فی صد سے زائد ہو چکی ہے۔
خبر رساں ادارے 'العربیہ' کے مطابق اس ایٹمی بجلی گھر کی مکمل استعداد مجموعی طور پر 5600 میگاواٹ ہو گی۔
ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ برکہ پلانٹ کے پہلے ری-ایکٹر کے لائسنس کے اجرا سے پُرامن جوہری توانائی کی ترقی کا ایک نیا باب رقم ہوا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ آئندہ پانچ دہائیوں تک ہماری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
دوسری جانب نیو کلیئر ایٹمی پلانٹ چلانے والی مقامی کمپنی نواۃ کے مطابق چاروں پلانٹ سے بجلی کی پیداوار کے بعد کمپنی یو اے ای کی بجلی کی 25 فی صد طلب کو پورا کرے گی۔