یوکرین کے وزیراعظم ارسنے یتسنیوک کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے دس ارب ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔
یہ بات انھوں نے برسلز میں یورپی یونین کے وزراء سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی۔
روس نواز علیحدگی پسندوں سے جاری لڑائی کے باعث یوکرین کی پہلے سے متاثرہ اقتصادی صورتحال مزید دگر گوں ہو چکی ہے۔ یوکرین کی کرنسی 'ہروینیا' اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے۔
یورپی یونین یوکرین سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ مالی امداد کے بدلے اپنے ہاں اقتصادی اصلاحات کرے۔
لیکن یتسنیوک کا کہنا تھا کہ ایک جوہری ریاست کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہے۔ ان کا اشارہ روس کی طرف سے تھا جس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ یوکرین میں علیحدگی پسندوں کو فوج اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
روس ایسے الزامات کو مسترد کرتا ہے اور اس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پیر کو انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ماسکو چاہتا ہے کہ باغیوں کے زیر تسلط علاقے یوکرین کا حصہ رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسکو "تمام خطوں اور تمام سیاسی قوتوں کی شمولیت سے آئینی اصلاحات" پر اصرار کرتا ہے۔
پیر کو اقوام متحدہ کے مطابق مشرقی یوکرین میں اپریل سے شروع ہونے والے تنازع میں اب تک کم ازکم 4707 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔