رسائی کے لنکس

یوکرین بحران، روس پر نئی امریکی پابندیاں عائد


امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے نتیجے میں روس کی پہلے سے کمزور معیشت مزید کمزور ہوجائے گی۔

یوکرین میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے اور باغیوں کی مدد کرنے کی پاداش میں امریکہ نے روس کے خلاف نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

امریکی پابندیوں کے اعلان سے چند گھنٹے قبل یورپی یونین نے بھی ماسکو حکومت پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

منگل کو 'وہائٹ ہاؤس' میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر براک اوباما نے روس کےخلاف نئی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا جو، ان کے بقول، مشرقی یوکرین میں سرگرم علیحدگی پسندوں کی مدد جاری رکھنے اور یوکرین کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی روسی کوششوں کاجواب ہے۔

صدر اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ مزید روسی بینک، دفاعی کمپنیاں اور روسی معیشت کے توانائی، اسلحہ سازی اور مالیات کے شعبے نئی پابندیوں کی زد میں آئیں گے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے نتیجے میں روس کی پہلے سے کمزور معیشت مزید کمزور ہوجائے گی۔

صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کی مدد کرنے اور روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے ایک مضبوط بین الاقوامی اتحاد تشکیل دے دیا ہے جس کے بعد روس کے صدر پیوٹن کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں؟

امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا مکمل اختیار حاصل ہے اور ایک آزاد اور خود مختاریوکرین کسی بھی طرح روس کے مفادات کے لیے خطرہ نہیں۔

اس سے قبل منگل کو یورپی یونین میں شامل ممالک نے بھی روس کے خلاف مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

یورپی سفارت کاروں کے مطابق روس کی تیل ، دفاع، کثیر الاستعمال اشیا کی تیاری اور حساس ٹیکنالوجی کی صنعتیں ان نئی پابندیوں کا نشانہ بنیں گی۔

یورپی یونین کی تجویز کردہ نئی تعزیرات کے تحت روس کے سرکاری بینکوں پر یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں کاروبار کرنے پر بھی پابندی عائد کی جارہی ہے۔

نئی پابندیوں پر اتفاقِ رائے یورپی ممالک کے سفیروں کے برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ یورپی حکام کے مطابق نئی تعزیرات ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے عائد کی جارہی ہیں جس کے بعد ان پر نظرِ ثانی کی جائے گی۔

امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں کے اطلاق کا اعلان پیر کو امریکی صدر براک اوباما اور چار اہم یورپی سربراہانِ مملکت کے درمیان ہونےو الی ٹیلی فونک بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

ٹیلی فونک گفتگو کے دوران فرانس، برطانیہ، جرمنی اور اٹلی کے سربراہان نے امریکہ کے تعاون سے روس پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ ماسکو حکومت پر یوکرین میں مداخلت اور وہاں سرگرم علیحدگی پسندوں کی مدد سے باز رکھنے کے لیے عالمی دباؤ بڑھا یا جاسکے۔

XS
SM
MD
LG