وزیر انصاف نے کہا ہے کہ نظرِثانی کیے گئے قوانین پارلیمان کو بھیجے جائیں گے اور یہ یورپی معیار پر پورے اتریں گے
واشنگٹن —
یوکرین کے صدر وِکٹر یانوکووچ نے احتجاجی مظاہروں کے خلاف قوانین کو واپس لینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے، جن کے نتیجے میں ’کیو‘ میں شدید نوعیت کے حکومت مخالف مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔
یہ اعلان پیر کے روز صدر اور حزبِ مخالف راہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
وزیر انصاف نے کہا ہے کہ نظرِثانی کیے گئے قوانین پارلیمان کو بھیجے جائیں گے اور یہ یورپی معیار پر پورے اتریں گے۔
مسٹر یانوکووچ نے حراست میں لیے گئے مظاہرین کے لیے عام معافی کا مطالبہ مسترد کیا، تاوقتیکہ مظاہرین اُن تمام عمارات کو خالی کردیں جن پر اُنھوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
اپوزیشن کے حامی مظاہرین نے یوکرین کے 25 میں سے 10 علاقوں میں سرکاری ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
اور، حزبِ مخالف کے راہنما، آرسنی یاتسنیوک نے صدر یناکووچ کی طرف سے اُنھیں وزیر اعظم بنانے کی پیش کش کو رد کیا ہے؛ اور خیال کیا جاتا ہے کہ احتجاجی مظاہرے جاری رہیں گے۔
مظاہرین نے نومبر کے اواخر میں ’کیو‘ کی سڑکوں کا اُس وقت رخ کیا تھا جب مسٹر یناکووچ نے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدے سے کو رد کرتے ہوئے، روس کے ساتھ قریبی تعلقات کے حق میں فیصلہ کیا تھا۔
یہ اعلان پیر کے روز صدر اور حزبِ مخالف راہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
وزیر انصاف نے کہا ہے کہ نظرِثانی کیے گئے قوانین پارلیمان کو بھیجے جائیں گے اور یہ یورپی معیار پر پورے اتریں گے۔
مسٹر یانوکووچ نے حراست میں لیے گئے مظاہرین کے لیے عام معافی کا مطالبہ مسترد کیا، تاوقتیکہ مظاہرین اُن تمام عمارات کو خالی کردیں جن پر اُنھوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
اپوزیشن کے حامی مظاہرین نے یوکرین کے 25 میں سے 10 علاقوں میں سرکاری ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
اور، حزبِ مخالف کے راہنما، آرسنی یاتسنیوک نے صدر یناکووچ کی طرف سے اُنھیں وزیر اعظم بنانے کی پیش کش کو رد کیا ہے؛ اور خیال کیا جاتا ہے کہ احتجاجی مظاہرے جاری رہیں گے۔
مظاہرین نے نومبر کے اواخر میں ’کیو‘ کی سڑکوں کا اُس وقت رخ کیا تھا جب مسٹر یناکووچ نے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدے سے کو رد کرتے ہوئے، روس کے ساتھ قریبی تعلقات کے حق میں فیصلہ کیا تھا۔