یوکرین کے فوجی حکام نے جمعے کو کہا ہے کہ روسی افواج یوکرین میں جارحانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور حکام نے زور دیا ہے کہ مغربی ممالک انہیں مزید ہتھیار فراہم کریں ۔
مقامی حکام نے یوکرین کے شمالی، شمال مشرقی اور مشرقی علاقوں میں شدید گولہ باری کی اطلاع دی۔
یوکرین کی سرکاری ایمرجنسی سروس نے کہا ہے کہ ملک بھر میں 11 مقامات روسی حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔ یوکرین کی ایئر فورس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے 55 میزائل فائر کیے جن میں سے اکثر کو اپنے ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی گرا لیا گیا۔
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلینسکی نے جمعرات کو قوم سے اپنے یومیہ خطاب میں ٹینکوں سمیت جدید ہتھیاروں کا وعدہ کرنے والے ممالک کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے شکریہ ادا کیا اور وعدے کے مطابق ہتھیاروں کے نظام کی فراہمی میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
SEE ALSO: امریکہ اور جرمنی کا یوکرین کو ٹینک فراہم کرنے کا اعلان، روس کا شدید ردِ عملزیلنسکی نے کہا کہ اس روسی جارحیت کو روکنے کا واحد طریقہ مناسب ہتھیاروں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔
روس نے جمعرات کو یوکرین میں کئی مقامات پر نئے میزائل حملے کیےجن میں 11 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے۔
ماسکو کی افواج نے شدید سرد موسم میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا جاری رکھا ہے جو یوکرینی عوام کے حوصلے پست کرنے کی کوشش ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہل نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ روس کا بنیادی مقصد توانائی کی سہولیات کو ناکارہ بنا کر یوکرینی عوام کو روشنی اور حرارت کی فراہمی سے محروم کرنا ہے ۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی( آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے کہا کہ آئی اے ای اے کا سیکیورٹی عملہ زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے قریب تقریباً روزانہ دھماکوں کی اطلاع دے رہا ہے۔
بدھ اور جمعرات کو آٹھ دھماکوں کی آوازیں سنی گئی۔ گروسی نے پچھلے ہفتے کیف میں زیلنسکی کے ساتھ پلانٹ کے گرد مجوزہ سیکیورٹی زون پر تبادلہ خیال کیا اور وہ روس کے ساتھ بھی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ حفاظتی نکتہ نظر کے پیش نظر اس مخصوس علاقے کو نشانہ نہ بنایا جائے ۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات رائٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں)