یوکرین اور ترک حکام نے جمعرات کو کہا کہ بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین کے اناج کی برآمد کی اجازت دینے والا معاہدہ اپنی موجودہ شرائط کے تحت مزید چار ماہ تک جاری رہے گا۔
یہ توسیع اصل ڈیل کی ممکنہ میعاد ختم ہونے سے کچھ دن پہلے سامنے آئی ہے جو ترکی اور اقوام متحدہ نے جولائی میں اناج کی اس ترسیل کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت کے لیے کی تھی جس میں روس کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہو گئی تھی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے توسیع کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اناج کی اہم فراہمی کا یہ سلسسلہ آسانی سے جاری رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ خوراک اور کھاد کی برآمدات کے روس سے منسلک معاہدے سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے بھی اپنے عہد پر قائم ہے۔
SEE ALSO: روس اناج کی برآمد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے: امریکہگوتریس نے کہا کہ یہ دونوں معاہدے جن پر تین ماہ قبل استنبول میں دستخط کیے گئے تھے،اشیائے خوردونوش اور کھاد کی قیمتوں میں کمی لانے اور خوراک کے عالمی بحران سے بچنے کے لیے ضروری ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے ایک ٹویٹ میں معاہدے میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خوراک کے بحران کے خلاف عالمی جنگ میں ،یوکرین، گوتریس اور ترک صدر رجب طیب اردگان نے انتہائی اہم فیصلہ کیا ہے۔
بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی ترسیل کے اس اقدام نے ایک کروڑ دس لاکھ میٹرک ٹن یوکرینی اناج کی برآمد میں سہولت فراہم کی ہے، جس کی دو تہائی مقدار ترقی پذیر ممالک کو بھیجی گئی ہے۔
میزائل حملے
یوکرینی حکام نے جمعرات کو اطلاع دی کہ ملک کے متعدد حصوں میں تازہ میزائل حملے کیے گئے ، جن میں گیس کی تنصیبات سمیت اہداف کو نشانہ بنایا گیا
SEE ALSO: یوکرین کے بجلی گھروں پر روسی حملے، نیٹو کی ’جوہری مشقیں‘ شروعوزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے جمعرات کی صبح ٹویٹ کیا کہ وہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے ساتھ فون پر بات کر رہے تھے جس دوران ، روس نے یوکرین پر ایک اور بڑا میزائل حملہ کیا۔
کولیبا نے کہا کہ انہوں نے ، فوجی امداد فراہم کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا ، اور فضائی دفاعی نظام کی فراہمی میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے جدید ،نیشنل میزائل سسٹم کی کامیابی کا حوالہ دیا جسے یوکرینی افواج نے اس ماہ کے شروع میں استعمال کرنا شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ یوکرین کو زیادہ جدید امریکی پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کیا جائے۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایجنسی فرانس پریس اور رائٹرز سےلی گئی ہیں ہیں۔