اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے نیٹو کی سربراہی میں بین الاقوامی سکیورٹی فورس(اساف) کو افغانستان میں تعیناتی کے اختیار میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے بدھ کے روز اتفاق ِ رائے سے ’ اساف‘ کی تقریباً 130000 فوجوں کےمشن کو جاری رکھنے کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر مزید فوجیں، رسد اور دیگر وسائل فراہم کرنے پر زور دیا۔
کونسل نےنیٹو کی قیادت میں کام کرنے والی فورس پر زور دیا کہ وہ افغان سکیورٹی فورس کو خود کفیل بنانے کے لیے اُن کی تربیت اور تعیناتی کے کام میں تیزی لائیں۔
نیٹو کے عہدے داروں نے حالیہ مہینوں کے دوران افغانستان میں ہونے والی اہم پیش رفت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کی بغاوت کو کمزور کردیا گیا ہے۔ تاہم ، کونسل نے شہری ہلاکتوں کی بڑی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اِن میں زیادہ تر طالبان اور دیگر پُرتشدد اور انتہا پسند گروپ ملوث ہیں ۔
امریکی قیادت میں کام کرنے والا نیٹو اتحاد جولائی سے کچھ علاقوں میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کو منتقل کرنا شروع کردے گا۔ 2014ء کے اواخر تک ساری حملہ آور فوجیں ملک چھوڑ کر چلی جائیں گی۔