شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی اطلاع پر امریکہ کا انتباہ

کم جونگ اُن

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کے رہنما کم جونگ اُن نے آبدوزوں سے کیے گئے میزائل تجربے کا حکم دیا اور وہ خود بھی وہیں موجود تھے۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی کا باعث بننے والے اقدامات سے اجتناب کرے۔

یہ بات پیانگ یانگ کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا نے آبدوز سے داغے جانے والے ایک بلیسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ بیلسٹک میزائلوں کی ٹیکنالوجی والے میزائلوں کا تجربہ اقوام متحدہ اور سلامتی کی "صریح خلاف ورزی ہے۔"

اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر بیلسٹک ٹیکنالوجی کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

جنوبی کوریا کے فوجی حکام کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے اس انتباہ کے ایک روز بعد کہ اگر سیول کی کشتیاں اس کے پانیوں میں آئیں تو بغیر انتباہ کے انھیں نشانہ بنائے گا، اس نے سمندر میں تین بحری جہاز شکن میزائلوں کا بھی تجربہ کیا۔

سیول میں حکام کے مطابق ہفتہ کو یہ میزائل مشرقی ساحلی شہر وونسان کے قریب ایک گھنٹے کے عرصے میں داغے گئے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کے رہنما کم جونگ اُن نے آبدوزوں سے کیے گئے میزائل تجربے کا حکم دیا اور وہ خود بھی وہیں موجود تھے۔

کم نے اس تجربے کو ایک "چشم کشا کامیابی" قرار دیتے ہوئے اس کے سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کو "خوب سراہا"۔

خبر رساں ایجنسی سے میزائل کے تجربات کا وقت، مقام اور ان کی استعداد کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں۔

آبدوز سے بیلسٹک میزائل کے تجربے کی صلاحیت پر مبصرین کی آراء اس وجہ سے منقسم ہے کیونکہ شمالی کوریا کی آبدوزیں خاصی پرانی نوعیت کی ہیں۔