انھوں نے سب فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ پورے ملک میں رائے دہندگان کے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں بغیر کسی خوف کے ووٹ کے عمل میں شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے مشرقی یوکرین میں ایک فوجی چوکی پر روس نواز باغیوں کے اس حملے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں 13 فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
علیحدگی پسندوں نے جمعرات کو خود کار ہتھیاروں ،دستی بمبوں اور گولوں کے ساتھ ڈونٹسک کے علاقے میں ایک فوجی چوکی پر حملہ کیاتھا۔
اس حملے کی وجہ سے اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلےتشدد میں اضافے کا خدشہ بڑ ھ گیا ہے۔ اکثر لوگو ں کا خیا ل ہے کہ صدارتی انتخابات سے سیاسی بحران جس سے یوکرین کے تقسیم ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جار ہا ہے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک بیان میں بان کی مون نے سب فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ پورے ملک میں رائے دہندگان کے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں بغیر کسی خوف کے ووٹ کے عمل میں شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔
یوکرین کی عبوری حکومت انتخابی عمل میں سیکورٹی کے لیے ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر رہی ہے لیکن مشرقی علاقوں میں اسے مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے جہاں باغیوں نے کئی شہروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
یوکرین کے عبوری وزیراعظم نے جمعرات کو روس پر الزام عاید کیا کہ وہ انتخابات میں خلل ڈالنے کے لیے بحران کو بڑھا رہا ہے۔
دورسری طرف روس نے کیئف پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں فوجی کارروائی میں اضافہ کر رہا ہے اور وہ اس بحران کے خاتمے کے لیے مناسب اقدام کرنے سے انکاری ہے۔
علیحدگی پسندوں نے جمعرات کو خود کار ہتھیاروں ،دستی بمبوں اور گولوں کے ساتھ ڈونٹسک کے علاقے میں ایک فوجی چوکی پر حملہ کیاتھا۔
اس حملے کی وجہ سے اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے پہلےتشدد میں اضافے کا خدشہ بڑ ھ گیا ہے۔ اکثر لوگو ں کا خیا ل ہے کہ صدارتی انتخابات سے سیاسی بحران جس سے یوکرین کے تقسیم ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جار ہا ہے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک بیان میں بان کی مون نے سب فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ پورے ملک میں رائے دہندگان کے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں بغیر کسی خوف کے ووٹ کے عمل میں شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔
یوکرین کی عبوری حکومت انتخابی عمل میں سیکورٹی کے لیے ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر رہی ہے لیکن مشرقی علاقوں میں اسے مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے جہاں باغیوں نے کئی شہروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
یوکرین کے عبوری وزیراعظم نے جمعرات کو روس پر الزام عاید کیا کہ وہ انتخابات میں خلل ڈالنے کے لیے بحران کو بڑھا رہا ہے۔
دورسری طرف روس نے کیئف پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں فوجی کارروائی میں اضافہ کر رہا ہے اور وہ اس بحران کے خاتمے کے لیے مناسب اقدام کرنے سے انکاری ہے۔