اقوام متحدہ نے بر آعظم افریقہ، امریکہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے 13 ممالک میں جاری انسانی امداد کے پروگراموں کو درپیش سنگین مالی بحران کو دور کرنے کے لیے اپنے مرکزی ہنگامی ریسپانس فنڈ سے ڈیڑھ سوملین ڈالر کی اضافی رقم مختص کردی ہے۔
سنگین مالی بحران کے شکار ان پروگراموں کی فہرست میں شام، جمہوریہ کانگو اور سوڈان میں جاری انسانی ہمدردی کے پروگرام شامل ہیں، ان ممالک میں سے ہر ایک کو بیس سے پچیس ملین ڈالر تک ملیں گے، تاکہ زندگی بچانے کے لیے جاری امدادی کام میں مدد مل سکے۔
شام میں بین الاقوامی امداد ایک دہائی تک جاری رہنے والے تنازعے کے بعد ختم ہو چکی ہے۔ تقریباً 13 ملین پناہ گزین اور اندرون ملک بے گھر ہونے والے شامی باشندے کسمپرسی کی حالت میں بے سہارا پڑے ہیں جن کے پاس بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں۔
عوامی جمہوریہ کانگو سب سے طویل اور پیچیدہ انسانی بحران سے دو چار ہے۔ لاکھوں لوگ تنازعات، نقل مکانی، وبائی امراض اور شدید بھوک کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ یہاں سیاسی عدم استحکام بڑھ رہا ہے اور ملک سیلاب، خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بیماریوں کے پھیلنے سے دوچار ہے۔
انھوں نے کہا کہ "فنڈ فراہم کرنے کا یہ اعلان زندگی بچانے والے منصوبوں کی ترجیحات طے کرنے میں مدد دے گا، مثال کے طور پر خوراک کی حفاظت، غذائیت، صحت اور تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنا۔"
فنڈ وصول کرنے والے دیگر ممالک میں میانمار بھی شامل ہے جہاں اقوام متحدہ تنازعات، کوویڈ نائٹین اور ناکام معیشت سے متاثرہ تقریباً تیس لاکھ افراد کو امداد فراہم کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی یہ امداد افریقہ کے وسطی ساحلی ممالک برکینا فاسو، چاڈ اور نائجر کو بھی ملے گی، جو مسلح حملوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی صورتحال سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ان ممالک کے علاہ سنگین حالات کے شکار افریقہ، مشرق وسطیٰ اور امریکہ کے چھ دیگر ممالک بشمول ہیٹی اور ہندارس میں سے ہر ایک کو اقوام متحدہ کے اس فنڈ سے 5 سے 12 ملین ڈالر ملیں گے تاکہ ان کی ہنگامی ضروریات نمٹانے میں مدد مل سکے۔
SEE ALSO: امریکہ کا افغان عوام کے لیے 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان
انھوں نے کہا کہ"رقم مختص کرنے کا یہ عمل منتخب ممالک میں فنڈنگ کی کم سطح، صورتحال کی سنگینی، انسانی امداد کی ضرورت اور ان کی غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے سال میں دو بار کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ممالک حال ہی میں انسانی بنیادوں پر فنڈریزنگ پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں اور انھیں اس پروگرام میں ان کی گزشتہ برس کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے شامل کیا گیا ہے۔ اور اب تک پچاس فیصد سے بھی کم کو ہی کور کیا جا سکا ہے۔
دنیا بھر میں انسانی امداد کی ضرورتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ دو ہزار بائیس میں کم سے کم 274 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہوگی اور بہت زیادہ غریب لوگوں کی مدد کے لئے اکتالیس ارب ڈالر درکار ہوگی۔
افٖغانستان نے انسانی امداد کے لئے دنیا کی سب سے بڑی اپیل کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ نے حال ہی میں بائیس ملین افغانوں کی مد کے لئے ساڑھے چار ارب ڈالر کی ریکارڈ اپیل پر فنڈ جمع کرنا شروع کیا ہے، جو ملک کی نصف آبادی ہے۔