ماضی میں ایرانی حکام 'آئی اے ای اے' کے معائنہ کاروں کو بعض اہم جوہری تنصیبات کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کرتے آئے ہیں۔
واشنگٹن —
اقوامِ متحدہ کے جوہری ماہرین رواں ہفتے دوبارہ ایران کا دورہ کریں گے تاکہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق عالمی برادری کے خدشات دور کیے جاسکیں۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے)نے کہا ہے کہ اس سے منسلک معائنہ کار اپنے حالیہ دورہ ایران کے دوران میں تہران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے "جامع اور قابلِ بھروسا" شواہد تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
'آئی اے ای اے' اور مغربی ممالک ان خدشات کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ ایران شہری مقاصد کے لیے جاری اپنے جوہری پروگرام کے پسِ پردہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم تہران حکومت اس الزام کی تردید کرتی آئی ہے۔
منگل کو ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس مذہبی فتویٰ پر عمل درآمد کی پابند ہے جس میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
ماضی میں ایرانی حکام 'آئی اے ای اے' کے معائنہ کاروں کو بعض اہم جوہری تنصیبات کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کرتے آئے ہیں۔
معائنہ کاروں کو ان تنصیبات کے دورے کی اجازت دلانے کے لیے عالمی ایجنسی کے ذمہ داران ایرانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے ہیں۔
عالمی معائنہ کار ایک ایسے وقت میں ایران جارہے ہیں جب عالمی طاقتیں ایرانی حکومت کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کا ایک نیا دور شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے)نے کہا ہے کہ اس سے منسلک معائنہ کار اپنے حالیہ دورہ ایران کے دوران میں تہران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے "جامع اور قابلِ بھروسا" شواہد تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
'آئی اے ای اے' اور مغربی ممالک ان خدشات کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ ایران شہری مقاصد کے لیے جاری اپنے جوہری پروگرام کے پسِ پردہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم تہران حکومت اس الزام کی تردید کرتی آئی ہے۔
منگل کو ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس مذہبی فتویٰ پر عمل درآمد کی پابند ہے جس میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
ماضی میں ایرانی حکام 'آئی اے ای اے' کے معائنہ کاروں کو بعض اہم جوہری تنصیبات کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کرتے آئے ہیں۔
معائنہ کاروں کو ان تنصیبات کے دورے کی اجازت دلانے کے لیے عالمی ایجنسی کے ذمہ داران ایرانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے ہیں۔
عالمی معائنہ کار ایک ایسے وقت میں ایران جارہے ہیں جب عالمی طاقتیں ایرانی حکومت کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کا ایک نیا دور شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔