شامی فوج نے کلورین گیس استعمال کی، ثبوت موجود: نکی ہیلی

فائل

شام کے تنازع کو زیر غور لانے کے لیے پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، ایسے میں جب ملک میں کیمیائی ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کی نئی رپورٹیں نمودار ہوئی ہیں۔

امریکی سفیر نکی ہیلی نے کونسل کے ارکان کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس ایسی رپورٹیں موجود ہیں کہ (بشار ال)سد کی حکومت نے حالیہ ہفتوں کے دوران اپنے ہی عوام کے خلاف کلورین گیس استعمال کی، کَل بھی ایسا کیا گیا‘‘۔

بقول اُن کے ’’درجنوں متاثرین نے اِس بات کا ثبوت پیش کیا ہے‘‘۔

شام میں طبی گروپ اور امدادی کارکنان نے رپورٹیں دی ہیں کہ متعدد شہریوں کے جسم پر کلورین گیس کے نشانات دیکھے گئے ہیں، جن میں سانس لینے میں دقت اور کپڑوں سے کلورین گیس کی بو شامل ہے، جس سے قبل رات گئے صوبہٴ ادلب کے سراقب قصبے پر کیمیائی گیس کے حملے کی رپورٹیں موصول ہوئی تھیں۔

شہری دفاع کے گروپ، ’وائٹ ہیلمٹس‘ سے تعلق رکھنے والے، رضی سعاد نے رائٹرز خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کیمیائی گیس ہیلی کاپٹروں کے بیرلز سے نیچے گرائی گئی۔ ادلب باغیوں کے زیر کنٹرول علاقہ ہے، جو کشیدگی سے پاک چار زونز میں سے ایک ہے۔

تاہم، ایسے میں جب باغیوں کے زیر قبضہ اس ٹھکانے کو واگزار کرانے کے لیے شامی فوج، جسے روسی جیٹ طیاروں اور ایران کی حامی ملیشیاؤں کی مدد حاصل ہے، وہاں دسمبر سے اب تک سنگین لڑائی جاری رہی ہے۔

ہفتے کے روز، وہاں باغیوں نے ایک روسی لڑاکا طیارہ مار گرایا، جس میں پائلٹ ہلاک ہوا۔