امریکہ اور برطانیہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں اتوار کو ہونے والے انتخابات قابلِ اعتماد، آزاد اور منصفانہ نہیں تھے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن کو انتخابات میں بے ضابطگیوں پر تشویش ہے۔
بنگلہ دیش میں اتوار کو ہونے والے عام انتخابات میں وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے تقریباً 75 فی صد نشستیں حاصل کی ہیں جب کہ شیخ حسینہ مسلسل چوتھی مرتبہ اور مجموعی طور پر پانچویں مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔
اس الیکشن میں حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور دیگر گروپس نے بائیکاٹ کیا تھا اور ووٹنگ ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا تھا۔
یہ 17 کروڑ آبادی والے ملک بنگلہ دیش میں 1971 میں پاکستان سے آزادی حاصل کرنے کے بعد 12ویں عام انتخابات تھے۔
Your browser doesn’t support HTML5
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمٰن کی صاحب زادی شیخ حسینہ 2009 سے مسلسل اقتدار میں ہیں اور وزارتِ عظمی کے منصب پر براجمان ہیں۔ وہ 1996 سے 2001 کے درمیان پہلی بار وزیرِ اعظم بنی تھیں۔
محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ امریکہ کو ہزاروں سیاسی اپوزیشن ارکان کی گرفتاری اور انتخابات کے دن بے ضابطگیوں کی رپورٹس پر تشویش ہے۔
ان کے بقول امریکہ دیگر مبصرین کے ساتھ یہ سمجھتا ہے کہ یہ انتخابات آزادانہ یا منصفانہ نہیں تھے اور ہمیں افسوس ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اس میں حصہ نہیں لیا۔
حالیہ عام انتخابات سے قبل ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کے متعدد واقعات ہوئے تھے۔ بنگلہ دیش کی حزبِ اختلاف کی بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں نے ملک بھر میں دو دن کی ہڑتال کی کال دی تھی اور عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ ووٹ نہ دیں۔
بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق 298 نشستوں میں سے عوامی لیگ 222 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت پر زور دیا کہ وہ تشدد کی رپورٹس کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرائے۔
برطانیہ کی تنقید
دوسری جانب برطانیہ نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل جمہوری معیارات کو پورا نہیں کیا گیا۔
برطانیہ کے خارجہ، کامن ویلتھ اور ڈیولپمنٹ آفس نے ایک بیان میں کہا کہ جمہوری انتخابات کا انحصار، معتبر، کھلے اور منصفانہ مقابلے پر ہوتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کا احترام، قانون کی حکمرانی اور مناسب طریقۂ کار جمہوری عمل کے بنیادی عناصر ہیں۔ لیکن انتخابی عمل میں یہ معیارات پورے نہیں کیے گئے۔
Your browser doesn’t support HTML5
برطانیہ کا کہنا تھا ہمیں پولنگ کے دن سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد میں گرفتاری پر تشویش ہے۔
اقوامِ متحدہ کی تشدد کی مذمت
ادھر اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے پیر کو ایک بیان میں بنگلہ دیش میں متنازع انتخابات کے دوران تشدد اور جبر کی مذمت کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت کی مضبوطی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام بنگلہ دیشیوں کے انسانی حقوق کو مدِنظر رکھا جائے اور ایک حقیقی جامع جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کیا جائے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں رائٹرز، اے ایف پی اور اے پی سے لی گئی ہیں۔