امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ امریکہ سو فی صد مضبوطی سے جاپان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائے کھڑا ہے۔
انہوں نے یہ بیان جمعے کے روز اپنے ٹوکیو کے دورے کے دوران دیا۔
پینٹاگان کا سربراہ بننے کے بعد جاپان کے اپنے پہلے دورے میں انہوں نے وزیر أعظم شینزو ابیے سے ملاقات کی۔
امریکی وزیر دفاع جمعے کی صبح جنوبی کوریا میں تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ یا اس کے کسی اتحادی پر حملے کا مؤثر اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
جنوبی کوریا اور جاپان کے اس دورے کا مقصد دونوں ایشیائی اتحادیوں کو یہ یقین دہانی کا اعادہ کرانا ہے کہ واشنگٹن ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی طویل انتخابي مہم کے دوران یہ کہتے ہوئے جنوبی کوریا اور جاپان سے اپنی فوجیں نکالنے کی دھمکی دیتے رہے ہیں اگر انہوں نے فوجی مدد کے سلسلے میں امریکہ کے مقابلے میں زیادہ حصہ نہ دیا تو وہ یہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔
اس وقت جنوبی کوریا میں امریکہ کے 28500 اور جاپان میں 47000 فوجی تعینات ہیں۔
امریکی وزیر دفاع میٹس نے جمعے کے روز سیول میں قومی قبرستان کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے جنوبی کوریا کے ہم منصب کے ساتھ مل کر یاد گار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
جمعرات کے روز میٹس نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جنوبی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مستحکم بنانے کے لیے پر عزم ہے۔