بن غازی واقعہ: فوجی مدد طلب کی گئی تھی

گریگری ھِکس

ایک سابق عہدے دار نے کانگریس کی نظرداری اور حکومتی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کی سماعت کے دوران بتایا کہ اُن کے رابطہ کرنے پر بتایا گیا تھا کہ، ’اٹلی میں تعینات امریکی طیاروں کو وہاں پہنچتے پہنچتے دو سے تین گھنٹے لگ جائیں گے‘
لیبیا میں امریکی سفارت خانے کے ایک سابق معاون سربراہ نے بتایا ہے کہ گذشتہ سال بن غازی میں امریکی سفارتی مشن پر ہونے والے مہلک حملے کے وقت اُنھوں نے فوجی مدد طلب کی تھی، تاہم اُنھیں بتایا گیا تھا کہ قریب ترین امریکی ہوائی اڈا اٹلی میں واقع ہے، جہاں سے مدد آتے آتے دیر ہو جائے گی۔

گریگری ھِکس نے بدھ کے روز کانگریس کی نظرداری اور حکومتی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کو بتایا کہ اُنھوں نے کئی بار واشنگٹن کے امریکی عہدے داروں سے رابطہ کیا تھا، جِن میں سابقہ وزیر خارجہ، ہیلری کلنٹن اور لیبیا کے حکام بھی شامل تھے، ایسے میں جب 11ستمبر کو بن غازی میں واقع امریکی مشن کو دفاعی مدد درکار تھی۔

ایک مرحلے پر، ھِکس نے کہا کہ اُنھوں نے ایک امریکی دفاعی عہدے دار سے مدد طلب کی تھی، تاکہ بن غازی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے سے مؤثر طور پر نمٹا جاسکے۔

اُن کے بقول، اُن کے الفاظ تھے: ’کیا آپ امداد روانہ کر رہے ہیں؟‘

تاہم، ھِکس نے کہا کہ اُنھیں بتایا گیا کہ اٹلی میں تعینات امریکی طیاروں کو وہاں پہنچتے پہنچتے دو سے تین گھنٹے لگ جائیں گے، اور یہ کہ فوجی طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے کا بھی کوئی بندوبست نہیں ہے۔

پینٹاگان کے دیگر عہدے داروں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ دراصل اِس سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا تھا۔

ھِکس اور محکمہٴخارجہ کے دو دیگر عہدے دار ریبلیکن پارٹی کی اکثریت والے ایوان میں نظرداری اور حکومتی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے، جو کہ مشن پر حملے کے بارے میں کانگریس کی قائمہ کمیٹی ہے۔ اس واقعے میں امریکی سفیر کرسٹوفر اسٹیونز اور تین دیگر امریکی سفارت کار ہلاک ہوئے تھے۔

کانگریس میں ریپبلیکن ارکان نے اوباما انتظامیہ پر الزام لگایا کہ اُنھوں نے حملے کے بارے میں لوگوں کو جان بوجھ کر غلط اطلاعات فراہم کیں۔

لیکن، ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان کا کہنا تھا کہ چھان بین کے پیچھے سیاسی محرکات کارفرما ہیں، جن کا مقصد ہلری کلنٹن کو بدنام کرنا ہے، جو امریکی سیاست کی ایک مقبول شخصیت ہیں، اور وہ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کی طرف سے انتخاب لڑ سکتی ہیں۔