کیری لوگر برمن بل کے تحت امریکہ سے ملنے والی سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد میں سے اس معمولی کٹوتی کی تجویز کی منظوری خارجہ اُمور کمیٹی نے دی ہے۔
امریکی کانگریس کی خارجہ اُمور کمیٹی نے پاکستان کے لیے کیری لوگر برمن بل کے تحت دی جانے والی امداد میں سے ایک کروڑ ڈالر کی کٹوتی کی منظوری دی ہے۔
کمیٹی کی یہ تجویز اب بل کی صورت میں منظوری کے لیے کانگریس میں پیش کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق یہ رقم یوکرینی، روسی، تاتاری اور بلقانی زبان کے لیے ریڈیو فری یورپ، ریڈیو لبڑٹی اور وائس آف امریکہ کے پروگراموں پر خرچ کی جائے گی۔
کیری لوگر برمن بل کے تحت امریکہ سے ملنے والی سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد میں سے یہ معمولی کٹوتی کی تجویز ہے اور کانگریس سے منظوری کے باوجود بھی پاکستان کو ایک ارب انچاس کروڑ ڈالر ملیں گے۔
2009ء میں پیش کیے گئے کیری لوگر برمن بل کے تحت امریکہ نے پاکستان کے لیے سویلین امداد کے تحت ساڑھے سات ارب ڈالر کی رقم کی منظوری دی تھی، جو ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی صورت میں فراہم کی جاتی ہے۔
پاکستان کی طرف سے فوری طور پر اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
کمیٹی کی یہ تجویز اب بل کی صورت میں منظوری کے لیے کانگریس میں پیش کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق یہ رقم یوکرینی، روسی، تاتاری اور بلقانی زبان کے لیے ریڈیو فری یورپ، ریڈیو لبڑٹی اور وائس آف امریکہ کے پروگراموں پر خرچ کی جائے گی۔
کیری لوگر برمن بل کے تحت امریکہ سے ملنے والی سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد میں سے یہ معمولی کٹوتی کی تجویز ہے اور کانگریس سے منظوری کے باوجود بھی پاکستان کو ایک ارب انچاس کروڑ ڈالر ملیں گے۔
2009ء میں پیش کیے گئے کیری لوگر برمن بل کے تحت امریکہ نے پاکستان کے لیے سویلین امداد کے تحت ساڑھے سات ارب ڈالر کی رقم کی منظوری دی تھی، جو ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی صورت میں فراہم کی جاتی ہے۔
پاکستان کی طرف سے فوری طور پر اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔