مشتبہ کار ڈرائیور کی ہلاکت، پولیس تفتیش جاری

اُن کی والدہ، اَدیلا کیری نے مشتبہ خاتون کی شناخت 34سالہ مریم کیری کے طور پر ظاہر کی ہے۔ اُنھوں نے ’اے بی سی نیوز‘ کو بتایا کہ گذشتہ اگست میں بچے کی ولادت کے بعد، اُن کی بیٹی کو ڈپریشن کی بیماری لاحق ہوگئی تھی
امریکی اہل کارجمعرات کو پیش آنے والے واقعے کی چھان بین کر رہے ہیں آیا کار سوار خاتون، جِن کا کم سن بچہ بھی اُن کے ہمراہ تھا، کیونکر وائٹ ہاؤس کی باڑ سے ٹکرائیں، جس کے نتیجے میں پولیس کو اُن کا تعاقب کرنا پڑا اور امریکی ایوانِ نمائندگان کی عمارت کے قریب پولیس کی گولی لگنے کےباعث اُن کی ہلاکت واقع ہوئی۔

خاتون کی والدہ، اَدیلا کیری نے مشتبہ خاتون کی شناخت 34سالہ مریم کیری کے طور پر کی ہے۔ اُنھوں نے ’اے بی سی نیوز‘ کو بتایا کہ گذشتہ اگست میں بچے کی ولادت کے بعد، اُن کی بیٹی کو ڈپریشن کی بیماری لاحق ہوگئی تھی۔

حکام نے مشتبہ خاتون کی شناخت ایک سیاہ فام عورت کے طور پر کی ہے۔

پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ یہ خاتون ایک عرصے سے دماغی بیماری میں مبتلہ تھیں، اور کہا کرتی تھیں کہ صدر براک اوباما اُن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔


جمعرات کو ہونے والے اس واقعے کے بعد، ایوان نمائندگان کے قانون سازوں اور دیگر عملے کو تقریباً ایک گھنٹے تک بند رکھا گیا۔ تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ عمارت میں موجود قانون سازوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا۔

کار ڈرائیور نے وائٹ ہاؤس کی سکیورٹی باڑ کو توڑنے کی کوشش کی جس کے بعد ایوان نمائندگان کی عمارت کے قریب کی سڑکوں تک کار کا تعاقب کیا گیا۔ میٹروپولٹن پولیس کی سربراہ، کیتھی لینئر نے بتایا ہے کہ گولی لگنے کے باعث ہلاک ہونے سے پہلے ڈرائیور پر دو مقامات پر گولیاں چلائی گئیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ واقعے میں دو اہل کار بھی زخمی ہوئے۔ تاہم، توقع ہے کہ دونوں صحتیاب ہو جائیں گے۔ اُن کے خیال میں، اس واقع کا امریکی حکومت کے کاروبار بند ہونے کے معاملے سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ شوٹنگ کے بعد بچے کو کار سے بحفاظت ہٹایا گیا اور وہ صحت مند ہے۔

ایک عینی شاہد نے ’وائس آف امریکہ‘ کی انڈونیشی سروس کو بتایا کہ وہ واقع سے 20میٹر کے فاصلے پر تھے جب اُنھوں نے دیکھا کہ ایک کار تیزی سے ایوان نمائندگان کی عمارت کی طرف جا رہی ہے، جس کے پیچھے پولیس کی کاریں لگی ہوئی ہیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ پولیس نے کار رکوائی اور بندوقیں تانے ہوئے آگے بڑھے اور ڈرائیور سے باہر نکلنے کے لیے کہا۔


عینی شاہد نے مزید بتایا کہ بجائے گاڑی سے باہر آنے کے، ڈرائیور نے رِورس گیئر لگایا، اور اُن کی گاڑی پولیس کار سے ٹکراتے ہوئے ایک طرف گھوم گئی۔ اور ڈرائیور نے گاڑی کو ریس دی، تب پولیس نے کار پر گولی چلائی۔

امریکی رقوم سے چلنے والے ’الُحّرہ ٹی وی‘ نے اس واقعے کی فٹیج بنائی ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ واقعے کے وقت صدر براک اوباما وائٹ ہاؤس میں موجود تھے، جنھیں رپورٹ کے بارے میں بریف کیا جاتا رہا۔