چین کے ایک سینیئر عہدے دار نے کہاہے کہ اگر اس ہفتے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے دوران جنوبی بحیرہ چین کا مسئلہ اٹھایا گیا تو چین اس تنازع کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردے گا۔
چین کے نائب وزیر خارجہ کوئی تیان کائی نے کہا کہ یہ مسئلہ امریکی معاون وزیر خارجہ کرٹ کیپمبل کے ساتھ ہفتے کے روز ہوائی میں ہونے والے مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اگر امریکیوں کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا تو وہ یہ واضح کردیں گے کہ اس علاقے میں رونما ہونے والی صورت حال کی وجہ چین نہیں ہے۔
نائب وزیر خارجہ کے یہ تبصرے بدھ کے روز چین کے اخبارات میں شائع ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ دوسرے ممالک اس تنازع کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں محسوس کرتے ہوئے تعمیری انداز اختیار کریں گے، جو جنوبی بحیرہ چین کی علاقائی حدود کے دعوؤں کے نتیجے میں پیدا ہواہے۔
چین کے میڈیا نے منگل کے روز کہاتھا کہ نائب وزیر خارجہ کوئی ایشیا اور بحرالکاہل کے امور پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کے پہلے دور میں شرکت کے لیے ہوائی جائیں گے۔
چین کا کہناہے کہ یہ مذاکرات ، جنوری میں چین کے صدر ہو جن تاؤ کے دورہ واشنگٹن کے موقع پر طے پانے والی انڈراسٹینڈنگ کے تحت ہورہے ہیں۔