امریکہ میں منگل کو صدر اور نائب صدر کے انتخاب کے علاوہ ایوانِ نمائندگان کی تمام 435 اور 100 رکنی سینیٹ کی 35 نشستوں پر بھی انتخاب ہو رہا ہے جب کہ 11 ریاستوں میں نئے گورنرز کا بھی انتخاب کیا جا رہا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس تک چاہے جو بھی اُمیدوار جائے، لیکن کانگریس کے انتخابات کے نتائج بھی ملکی سیاست پر اثر انداز ہوں گے۔
موجودہ ایوانِ نمائندگان میں ڈیمو کریٹک پارٹی کو اکثریت حاصل ہے جب کہ سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔
دونوں جماعتوں کی یہ کوشش ہو گی کہ وہ کانگریس کے دوسرے ایوان میں بھی برتری حاصل کرلیں۔
ایوانِ نمائندگان کے اراکین کا انتخاب
امریکہ میں ووٹرز تین نومبر کو صدر اور نائب صدر کے علاوہ 50 ریاستوں سے ایوانِ نمائندگان کے 435 اراکین کا بھی انتخاب کر رہے ہیں۔
ہر ریاست میں آبادی کے تناسب سے ایوانِ نمائندگان کے اراکین ہوتے ہیں۔ سب سے زیادہ آبادی والی ریاست کیلی فورنیا میں ایوانِ نمائندگان کی 53 نشستیں ہیں جب کہ رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست الاسکا میں صرف ایک نشست ہے۔
ایوانِ نمائندگان کے اراکین کا انتخاب دو سال کے لیے ہوتا ہے۔ 2018 میں ہونے والے مڈ ٹرم انتخابات میں ڈیمو کریٹک پارٹی نے ایونا میں اکثریت حاصل کی تھی۔ اس وقت ایوانِ نمائندگان میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے 232 جب کہ ری پبلکن پارٹی کے 197 اراکین ہیں۔
ڈیمو کریٹک رہنما اس توقع کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ ان انتخابات میں مزید نشستیں حاصل کریں گے۔
امریکہ کی 11 ریاستوں کے عوام منگل کو ریاستی گورنرز کا بھی انتخاب کر رہے ہیں۔ ان ریاستوں میں ڈیلاویئر، انڈیانا، مزوری، ورمونٹ، واشنگٹن، نیو ہیمپشر، نارتھ ڈکوٹا، ویسٹ ورجینیا، نارتھ کیرولائنا، مونٹانا اور یوٹا شامل ہیں۔
سینیٹ انتخابات
تین نومبر کو امریکی ووٹرز سیینٹ کے ایک تہائی اراکین کا چناؤ بھی کر رہے ہیں۔ امریکہ کی تمام 50 ریاستوں سے دو، دو سینیٹرز اس ایوان کے رکن منتخب ہوتے ہیں اور یوں اس ایوان کے ارکان کی مجموعی تعداد 100 ہوتی ہے۔
ہر سینیٹر چھ سال کے لیے منتخب ہوتا ہے جب کہ سینیٹ کی ایک تہائی نشستوں پر ہر دو سال بعد الیکشن ہوتے ہیں۔ اس بار معمول کی 33 نشستوں کے علاوہ ایک سینیٹر کے انتقال اور ایک کے استعفے کے باعث خالی ہوجانے والی دو نشستوں پر بھی خصوصی الیکشن ہو رہی ہے۔
2018 کے مڈ ٹرم انتخابات میں سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی نے اکثریت حاصل کی تھی۔ اس وقت سینیٹ میں ری پبلکن کے پاس 53 جب کہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی 47 نشستیں ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
ایوانِ نمائندگان کے انتخابات کی اہمیت
امریکی صدر کے انتخاب میں ایوانِ نمائندگان کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ اگر کوئی بھی اُمیدوار صدارتی الیکشن میں کامیابی کے لیے درکار الیکٹورل کالج کے 270 ووٹ حاصل نہ کر سکے تو اس صورت میں ایوانِ نمائندگان صدر کا انتخاب کرتا ہے۔
امریکہ میں 1800 اور 1824 کے صدارتی انتخابات میں ایوانِ نمائندگان نے صدر کا انتخاب کیا تھا۔
صدارتی انتخابات میں سینیٹ کی اہمیت
امریکی سینیٹ کا کام صدر کی جانب سے نامزدہ کردہ وفاقی عہدوں اور ججز کی منظوری دینا ہے۔ تاہم الیکٹورل کالج کے ڈیڈ لاک کے باعث سینیٹ میں نائب صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے۔
امریکی قانون کے تحت نائب صدر کو کامیابی کے لیے سینیٹ کے کم از کم 67 اراکین کی حمایت کا حصول ضروری ہے۔
اُمیدواروں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اپنی کامیابی کے ساتھ ساتھ اُن کی جماعت کے اراکین ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں بھی کامیاب ہوں تاکہ بطور صدر انتظامی معاملات اور قانون سازی کے لیے انہیں کانگریس کی حمایت مل سکے۔