سیکرٹری کلنٹن نے کہاکہ واشنگٹن عالمی معیشت کو از سرنو متوازن بنانے کی خواہش رکھتا ہے تاکہ امریکی برآمدات اور ایشیائی درآمدات میں اضافہ ہو
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہاہے کہ اب جب کہ عراق میں امریکی فوج کی جنگ ختم ہوچکی ہے اور افغانستان میں جنگ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے، اب امریکہ دنیا بھر میں اپنے اقتصادی مفادات کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز سنگاپور میں گفتگو کرتے ہوئے ٹیکسوں میں اضافے اور بجٹ کٹوتیوں پر صدر براک اوباما اور حزب مخالف ری پبلیکن پارٹی کے درمیان اختلاف کے باعث مالیاتی مسئلے پر خدشات کو مسترد کردیا۔
جمعے کےروز ری پبلیکن اور ڈیموکریٹ راہنماؤں نے صدر اوباما سے ملاقات میں یہ وعدہ کیا کہ وہ ملک کو درپیش بڑے مالیاتی مسئلے سے بچانے کے لیے ان خطوط پر کام کریں گے جن پر دونوں پارٹیوں میں اتفاق پایا جاتا ہے۔
مزکلنٹن نے، جو اب ایشیا پیسیفک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے کمبوڈیا جارہی ہے ، کہا کہ مسٹر اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ پر دنیا کے مکمل اعتماد اور بھروسے پر کبھی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطرات کا مقابلہ ہمیشہ امریکی خارجہ پالیسی مرکزی نقطہ رہاہے، لیکن واشنگٹن کی خارجہ پالیسی صرف اسی پہلو پر مرکوز نہیں ہے۔
سیکرٹری کلنٹن نے کہاکہ واشنگٹن عالمی معیشت کو از سرنو متوازن بنانے کی خواہش رکھتا ہے تاکہ امریکی برآمدات اور ایشیائی درآمدات میں اضافہ ہو ، ہم مالیاتی بحرانوں سے بچنا اور درمیانے طبقے میں توسیع چاہتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز سنگاپور میں گفتگو کرتے ہوئے ٹیکسوں میں اضافے اور بجٹ کٹوتیوں پر صدر براک اوباما اور حزب مخالف ری پبلیکن پارٹی کے درمیان اختلاف کے باعث مالیاتی مسئلے پر خدشات کو مسترد کردیا۔
جمعے کےروز ری پبلیکن اور ڈیموکریٹ راہنماؤں نے صدر اوباما سے ملاقات میں یہ وعدہ کیا کہ وہ ملک کو درپیش بڑے مالیاتی مسئلے سے بچانے کے لیے ان خطوط پر کام کریں گے جن پر دونوں پارٹیوں میں اتفاق پایا جاتا ہے۔
مزکلنٹن نے، جو اب ایشیا پیسیفک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے کمبوڈیا جارہی ہے ، کہا کہ مسٹر اوباما یہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ پر دنیا کے مکمل اعتماد اور بھروسے پر کبھی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطرات کا مقابلہ ہمیشہ امریکی خارجہ پالیسی مرکزی نقطہ رہاہے، لیکن واشنگٹن کی خارجہ پالیسی صرف اسی پہلو پر مرکوز نہیں ہے۔
سیکرٹری کلنٹن نے کہاکہ واشنگٹن عالمی معیشت کو از سرنو متوازن بنانے کی خواہش رکھتا ہے تاکہ امریکی برآمدات اور ایشیائی درآمدات میں اضافہ ہو ، ہم مالیاتی بحرانوں سے بچنا اور درمیانے طبقے میں توسیع چاہتے ہیں۔