امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ کو اُن خبروں پر تشویش ہے کہ داعش سے وابستہ جنگجو افغانستان میں اپنے مضبوط گڑھ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عہدیدار نے افغانستان کے بارے میں بیک گراؤنڈ بریفنگ میں کہا کہ یہ ایک ’’نیا ابھرتا ہوا خطرہ ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ صورت حال کس طرح آگے بڑھے گی، اس لیے اس کو ’’ہم سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔‘‘
امریکی عہدیدار کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا کہ ’داعش‘ کا افغانستان میں اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔
یہ رپورٹ القاعدہ کی نگرانی کرنے والی اقوام متحدہ کی ایک ٹیم نے تیار کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں وہ گروپ یا جنگجو جنہوں نے داعش کی حمایت کا اعلان کیا اُن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان سکیورٹی فورسز کا اندازہ ہے طالبان جنگجوؤں میں سے بھی 10 فیصد داعش کے لیے ہمدردی رکھتے ہیں جب کہ ملک کے دو تہائی صوبوں میں داعش کی حمایت موجود ہے۔
امریکہ، افغانستان اور چینی عہدیداروں کا افغانستان میں ترقی و تعاون سے متعلق ہفتہ کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا تھا، جس کے بعد امریکی عہدیدار کی طرف سے داعش کے بارے میں بیان سامنے آیا۔