امریکہ کی جانب سے ’محفلِ میلاد‘ پر حملے کی شدید مذمت

فائل

امریکہ نے منگل کو کابل میں ایک دینی محفل پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کم از کم 40 افراد ہلاک جب کہ 60 سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔

ایک اخباری بیان میں امریکی محکمہٴ خارجہ کی ترجمان، ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ ’’ہم دل کی گہرائی کے ساتھ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اور احباب سے اظہار تعزیت کرتے ہیں‘‘۔

ترجمان نے کہا ہے کہ ’’یہ شرمناک حرکت اس وقت کی گئی جب افغان عوام پُرامن طور پر میلادالنبی منا رہے تھے۔ حملہ اُن عناصر کی بزدلی اور بربریت کو عیاں کرتا ہے، جو لوگ افغانستان میں پُرتشدد کارروائیوں کو دوام بخشنا چاہتے ہیں‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’امریکہ افغانستان میں امن اور استحکام کے قیام کے عزم پر قائم ہے اور افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، جو امن کے قیام کے لیے اور تشدد کی خوفناک کارروائیوں سے پاک مستقبل چاہتے ہیں‘‘۔

یہ دھماکہ کابل کے مقامی وقت کے مطابق شام 6:15 بجے ہوا۔ دھماکے سے کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع یہ شادی ہال لرز اُٹھا اور اس کے متعدد حصے تباہ ہو گئے۔ کسی نے فوری طور پر حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ لیکن، ماضی میں طالبان اور داعش سے منسلک مقامی دھڑے حکومت سے قربت رکھنے والے علما کو ہدف بناتے رہے ہیں۔