امریکہ نے نوآزاد افریقی ریاست جنوبی سوڈان کے تیل کے کنووں پر فضائی بمباری کی سخت مذمت کی ہے جس کا الزام پڑوسی ملک سوڈان پر عائد کیا جارہا ہے۔
جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے کہا ہے کہ شہری تنصیبات پر اس نوعیت کے حملے قابلِ افسوس ہیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ سوڈانی حکومت سے فضائی بمباری فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے جو بیان کے بقول بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
دریں اثنا، سوڈانی افواج کے ایک ترجمان سوارمی خالد سعد نے بمباری میں سوڈان کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
جنوبی سوڈان کے حکام کا کہنا ہے کہ سوڈان کے جنگی طیاروں نے بدھ کو دونوں ممالک کی متنازع سرحد سے 75 کلومیٹر اندر واقع یونٹی اسٹیٹ نامی علاقے میں بم گرائے تھے۔
حکام کے دعویٰ کے مطابق بمباری کے نتیجے میں تیل کے دو کنویں تباہ ہوگئے ہیں۔
جنوبی سوڈان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملہ سوڈان و جنوبی سوڈان کے مابین گزشتہ ماہ ایتھوپیا میں طے پانے والے عدم جارحیت کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
جنوبی سوڈان ماضی میں بھی کئی بار شمالی علاقے کی حکومت پر اپنی سرحدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتا آیا ہے اور دونوں حکومتیں ایک دوسرے پر اپنے اپنے علاقوں میں سرگرم باغیوں کو مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کرتی آئی ہیں۔
جنوبی سوڈان کی حکومت کے ترجمان نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک سوڈان کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت درج کرائے گا۔
یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ان دنوں تیل کی ترسیل کے معاملے پر کشیدگی چلی آرہی ہے اور سوڈان منگل کو ہی اپنے جنوبی پڑوسی کے خلاف سلامتی کونسل میں شکایت درج کراچکا ہے۔