وائٹ ہاؤس ترجمان کے بقول، ’یہ معصوم شہریوں کے خلاف تشدد کی ایک قبیح اور انتہائی ظالمانہ حرکت ہے۔ امریکہ ہر طرح کی دہشت گردی کا سختی سے مخالف ہے‘
واشنگٹن —
امریکہ نے جمعرات کو چین کے شہر، اُڑمچی میں ہونے والے حملے کو ’خوفناک دہشت گرد حملہ‘ قرار دیتے ہوئے، اس کی مذمت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری، جے کارنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اِن رپورٹوں سے آگاہ ہیں، جِن میں بتایا گیا ہے کہ حملے کے نتیجے میں 31 شہری ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔
ترجمان کے بقول، یہ ’معصوم شہریوں کے خلاف‘ تشدد کی ایک ’قبیح اور انتہائی ظالمانہ‘ حرکت ہے؛ اور یہ کہ، امریکہ ہر طرح کی دہشت گردی کا سختی سے مخالف ہے۔
بیان میں اِس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت، اور اُن کے اہل خانہ اور تمام متاثرین سے اظہار ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
سنکیانگ سے موصول ہونے والی اطلاعات میں عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دو گاڑیوں پر سوار حملہ آوروں نے دھماکا خیز مواد باہر پھینکا، جس کے باعث متعدد ’دھماکے ہوئے‘۔ ’شنہوا‘ خبر رساں ادارے کے مطابق، ایک دھماکا گاڑی کے اندر بھی واقع ہوا۔
ایک اور سرکاری ذریعے ابلاغ، ’دی پیپلز ڈیلی‘ کے مطابق، حکام نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے اور نیشنل پبلک سکیورٹی کے سربراہ سنکیانگ کے دارالحکومت، اڑمچی روانہ ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری، جے کارنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اِن رپورٹوں سے آگاہ ہیں، جِن میں بتایا گیا ہے کہ حملے کے نتیجے میں 31 شہری ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔
ترجمان کے بقول، یہ ’معصوم شہریوں کے خلاف‘ تشدد کی ایک ’قبیح اور انتہائی ظالمانہ‘ حرکت ہے؛ اور یہ کہ، امریکہ ہر طرح کی دہشت گردی کا سختی سے مخالف ہے۔
بیان میں اِس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت، اور اُن کے اہل خانہ اور تمام متاثرین سے اظہار ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
سنکیانگ سے موصول ہونے والی اطلاعات میں عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دو گاڑیوں پر سوار حملہ آوروں نے دھماکا خیز مواد باہر پھینکا، جس کے باعث متعدد ’دھماکے ہوئے‘۔ ’شنہوا‘ خبر رساں ادارے کے مطابق، ایک دھماکا گاڑی کے اندر بھی واقع ہوا۔
ایک اور سرکاری ذریعے ابلاغ، ’دی پیپلز ڈیلی‘ کے مطابق، حکام نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے اور نیشنل پبلک سکیورٹی کے سربراہ سنکیانگ کے دارالحکومت، اڑمچی روانہ ہو گئے ہیں۔