میٹس کی جاپانی وزیر دفاع سے ملاقات، تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق

امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے جمعے کے روز ٹوکیو میں اپنے جاپانی ہم منصب سے ملاقات کی، تاکہ خطے کے حوالے سے امریکی پالیسی پر جاپان کی تشویش پر غور کیا جا سکے، ایسے میں جب شمالی کوریا کے ساتھ ہتھیاروں کی تخفیف پر بات چیت جاری ہے۔

میٹس نے جمعے کے روز کہا کہ ’’اس وقت ہم شمالی کوریا کے ساتھ انتہائی غیر معمولی مذاکرات میں مصروف ہیں۔ لیکن، اس بدلتے ہوئے منظرنامے میں جاپان اور امریکہ کے درمیان طویل مدتی اتحاد ٹھوس حقیقت ہے‘‘۔ میٹس یہ بات جاپان کے وزیر دفاع اتسونوری اونودیرا کے ہمراہ گفتگو کے دوران کہی۔

بقول میٹس، ’’ہم دونوں کو کوئی شک نہیں کہ ہم مضبوطی سے ایکساتھ کھڑے ہیں‘‘۔

دریں اثنا، اونودیرا نے جمعے کے روز کہا ہے کہ امریکہ نے جاپان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں جاری رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

اِس سے قبل اِسی ماہ، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مشترکہ مشقوں کی منسوخی کا اُس وقت اعلان کیا تھا جب اُنھوں نے شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن کے ساتھ سربراہ ملاقات کی تھی، جب اُنھوں نے مشقوں کو ’’مہنگی‘‘ اور ’’اشتعال انگیز‘‘ قرار دیا تھا۔

شمالی کوریا ایک مدت سے اِن مشقوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے، اس خوف کا اظہار کرتے ہوئے کہ اِن میں شمالی کوریا کو فتح کرنے کی سازش کی جا سکتی ہے، جس الزام کو امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوج نے مسترد کیا ہے۔

اونودیرا نے جمعے کے روز کہا کہ یہ ’’مشقیں خطے کے استحکام کے لیے اہمیت کی حامل ہیں‘‘۔