امریکی وزیر دفاع جِم میٹس نے قطر کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ہے، جہاں اُنھوں نے ملک کے امیر اور وزیر دفاع سے بات چیت کی، جہاں مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈا قائم ہے۔
میٹس جمعرات کو العبید فضائی اڈے پر پہنچے، جس سے کچھ ہی روز قبل قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ’’غیر مشروط مکالمے‘‘ کے مطالبے کا اعادہ کیا، تاکہ اُن کے ملک اور چار عرب ریاستوں کے درمیان پیدا ہونے والا بحران ختم کیا جاسکے۔
سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ قطر کے قریبی تعلقات اور شدت پسندوں کو دی جانے والی مبینہ حمایت کی بنا پر جون میں قطر کے ساتھ تعلقات معطل کردیے تھے۔ قطر انتہا پسندی کی حمایت کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ بحران کے سیاسی محرکات ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے احاطے سے باہر قطر کے امیر سے ملاقات کی، اور اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’مجھے اس بات کا پورا احساس ہے‘‘ کہ تنازع ’’بہت جلد‘‘ حل کر لیا جائے گا۔ ٹرمپ نے بحران میں مصالحت کی پیش کش کی ہے۔