امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے بغداد میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کیا، جس میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ کا ایک رہنما ہلاک ہو گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگران ہے، کہا ہے کہ منگل کو ہونے والے حملے میں عسکریت پسند گروپ کتائب حزب اللہ کا ایک کمانڈر مارا گیا جو خطے میں امریکی افواج پر حملوں کی براہ راست منصوبہ بندی اور اس میں حصہ لینے کا ذمہ دار تھا۔
دو امریکی اہل کاروں نے وائس آف امریکہ کو تصدیق کی کہ اردن میں فوجی مرکز پر حملے کا کمانڈر آپریشن آفیسر وسام محمد السعیدی تھا۔
سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر اس کے عراقی شناختی کارڈ کی تصاویر دکھائی گئیں ہیں جو اس سے برآمد ہوا تھا۔
اس سے قبل مشرق وسطیٰ میں ایک اعلیٰ سطحی ہدف کے خلاف امریکی فضائی حملے کی خبر سامنے آئی تھی لیکن اس میں ہدف کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی۔
SEE ALSO: اردن: امریکی اڈے پر حملے کی مبینہ ذمے دار ’کتائب حزب اللہ‘ کتنی طاقت ور ہے؟
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بغداد ہائی وے پر ایک گاڑی آگ میں لپٹی ہوئی دکھائی گئی تھی۔
امریکہ نے یہ فضائی کارروائی مشرق وسطیٰ میں وسط اکتوبر سے جاری تقریباً 170 ڈرون، راکٹ اور میزائل حملوں کے جواب میں کی ہے جس میں سے گزشتہ ہفتے اردن میں ایک امریکی مرکز پر کیے گئے ڈرون حملے میں تین امریکی اہل کار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
جمعے کو عراق اور شام میں امریکہ نے ایک سلسلے وار فضائی کارروائی میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کی تنصیبات کو نشانہ بنایا جن میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، انٹیلی جینس مراکز اور وہ مقامات شامل تھے جہاں میزائل اور ڈرون رکھے گئے تھے۔
(کارلاباب، وی او اے نیوز)