امریکی معیشت کی شرح نمو پچھلے تین ماہ کے دوران کرونا سے بچاؤ کی ویکسین مہم اور حکومتی امداد کی بدولت بڑھ کر ساڑھے 6 فیصد ہو گئی ہے جب کہ ملکی معیشت کا سائزعالمی وبا سے پہلے کے دور سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی کے تازہ ترین اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ عالمی وبا کی باعث ہونے والی کساد بازاری سے باہر نکل آیا ہے۔
امریکہ کے محکمہ تجارت کے مطابق اپریل اور جون کے دوران امریکہ کی جی ڈی پی میں اضافے کی شرح6.3فیصد کی سالانہ سطح سے بھی تیز تر رہی۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اقتصادی کارکردگی مزید بہتر ہوسکتی تھی۔ لیکن کمپنیوں کو پھر سے اسٹاک جمع کرنے اور رسد کے کچھ مسائل کے باعث معاشی شرح نمو میں ایک فی فیصد کے لگ بھگ کمی واقع ہوئی۔
SEE ALSO: امریکہ میں نوکریاں ہی نوکریاں، 'ٹین ایجرز' بھی 'کماؤ پُوت' بن گئےگزشتہ سال کے مقابلے میں صارفین نے زیادہ رقوم خرچ کیں۔ خیال رہے کہ صارفین کی قوت خرید امریکی معیشت کا ایندھن سمجھی جاتی ہے۔ ان تین ماہ کے دوران صارفین کے اخراجات میں 11 اعشاریہ 8 فیصد کی سالانہ شرح سے اضافہ ہوا۔
ضروریات زندگی کی خریداری میں 11 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ہر چند کہ یہ شرح خرچ اس سال کے پہلے تین ماہ کی 27 اعشاریہ 4 فیصد بلند شرح سے کم رہی۔
ریستوران اور فضائی کمپنیوں کے سفری ٹکٹ جیسی سروسز پر خرچ کی گئی رقوم میں اضافہ 12 فیصد رہا، جو کہ جنوری سے مارچ کے پہلے تین مہینوں کے 3 اعشاریہ 9 فیصد سے کہیں زیادہ تھا۔ ویکسین مہم تیز ہونے کے ساتھ امریکی شہریوں میں شاپنگ، سفر اور باہر کھانے جیسی سرگرمیوں میں زیادہ پیسہ خرچ کرنے کی ترغیب بڑھی ہے۔
پیش گوئی کے مطابق رواں برس امریکہ کی معیشت سات فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ 1984 کے بعد ایک سال کے اندر سب سے زیادہ شرح نمو ہو گی۔ اور گزشتہ سال کی معاشی شرح میں 3 اعشاریہ4 فیصد کی کمی کے بر عکس یہ بہت بڑا اضافہ ہو گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال عالمی وبا کی وجہ سے امریکی معیشت میں ہونے والی تنزلی گزشتہ 74 سال کی کم ترین سطح کی تھی۔
لیکن اب بھی امریکہ کی معیشت کے لیے بہتر پیش گوئی پر کرونا وائرس کی انتہائی تیزی سے پھیلنے والی ڈیلٹا قسم کا سایہ منڈلا رہا ہے۔
اس وقت امریکہ میں ہر روز 60 ہزار نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں جو کہ گزشتہ کئی مہینوں کی اوسط شرح سے بہت زیادہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر وبا کی صورت حال بگڑتی ہے تو اس کا معیشت پر منفی اثر پڑے گا۔
لیکن فی الحال امریکی معیشت مسلسل مضبوطی کا رجحان دکھا رہی ہے۔ پچھلے ماہ امریکہ میں 850,000 نئی نوکریوں کی صورت میں اقتصادی موقعوں میں اضافہ ہوا، جب کہ اجرت کی فی گھنٹہ شرح میں بھی 3 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا۔