ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے ’رایئٹرز‘ کو بتایا کہ مصری فوج کو ایف۔16 طیارے فراہم کرنے کے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
مصر میں فوج کی طرف سے صدر محمد مرسی کو برطرف کیے جانے کے باوجود امریکہ اس ملک کو چار ایف۔ 16 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرے گا۔
خبر رساں ادارے ’رایئٹرز‘ کے مطابق امریکی دفاعی عہدیداروں کی جانب سے یہ انکشاف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مصر کی صورتحال پر امریکہ بہت محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
اس نہ تو مرسی کی برطرفی کا خیر مقدم کیا ہے اور نہ ہی ’’بغاوت‘‘ کی مذمت کی ہے۔ امریکہ کے بقول صورتحال کا صحیح اندازہ کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔
اگر امریکہ یہاں فوجی بغاوت کی تائید کرتا ہے تو امریکی قوانین کے مطابق واشنگٹن کو مصری فوجی کو دی جانے والی امداد بند کرنا ہوگی جو کہ ملک کو حاصل ہونے والی ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی امریکی اعانت کا ایک بڑا حصہ وصول کرتی ہے۔
امریکی دفاع کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ لوکر ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ یہ طیارے اندازاً اگست میں فراہم کر دیے جائیں گے اور یہ سالانہ امدادی پیکج کا حصہ ہیں۔
ایک اور عہدیدار نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ ’’مصری فوج کو ایف۔16 طیارے فراہم کرنے کے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔‘‘
پینٹا گون نے صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں ایک بیان جاری کیا جس میں صدر براک اوباما کے تین جولائی کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ انھوں نے مصر کے لیے امریکی امداد کا از سر نو جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
طیارہ ساز ادارے لوک ہیڈ مارٹن نے اس انکشاف پر کسی طرح کا بیان دینے سے گریز کیا ہے۔
مصر 1979ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ امریکی امداد حاصل کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔
خبر رساں ادارے ’رایئٹرز‘ کے مطابق امریکی دفاعی عہدیداروں کی جانب سے یہ انکشاف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مصر کی صورتحال پر امریکہ بہت محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
اس نہ تو مرسی کی برطرفی کا خیر مقدم کیا ہے اور نہ ہی ’’بغاوت‘‘ کی مذمت کی ہے۔ امریکہ کے بقول صورتحال کا صحیح اندازہ کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔
اگر امریکہ یہاں فوجی بغاوت کی تائید کرتا ہے تو امریکی قوانین کے مطابق واشنگٹن کو مصری فوجی کو دی جانے والی امداد بند کرنا ہوگی جو کہ ملک کو حاصل ہونے والی ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کی امریکی اعانت کا ایک بڑا حصہ وصول کرتی ہے۔
امریکی دفاع کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ لوکر ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ یہ طیارے اندازاً اگست میں فراہم کر دیے جائیں گے اور یہ سالانہ امدادی پیکج کا حصہ ہیں۔
ایک اور عہدیدار نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ ’’مصری فوج کو ایف۔16 طیارے فراہم کرنے کے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔‘‘
پینٹا گون نے صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں ایک بیان جاری کیا جس میں صدر براک اوباما کے تین جولائی کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ انھوں نے مصر کے لیے امریکی امداد کا از سر نو جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
طیارہ ساز ادارے لوک ہیڈ مارٹن نے اس انکشاف پر کسی طرح کا بیان دینے سے گریز کیا ہے۔
مصر 1979ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ امریکی امداد حاصل کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔