ایک عالمی طاقت ہونے کے ناطے دنیا بھر میں امریکی انتخابات میں دلچسپی لی جاتی ہے، خاص طور پر ان ملکوں میں جن کے مفادات اور پالیسیاں واشنگٹن کے متاثر ہوتی ہیں۔ لیکن اس بار امریکی صدارتی انتخابات اس لیے بھی اہمیت رکھتے ہیں کہ امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون وہائٹ ہاؤس کی دوڑ میں حصہ لے رہیں ہیں اور دوسری جانب پہلی بار ایک ایسی کاروباری شخصیت میدان میں ہے جن کے انتخابی مہم کے دوران تند و تیز بیانات تنازعات اور بحث مباحثوں کا باعث بنتے رہے ہیں۔
لوگوں کی دلچسپی اس بات میں ہے کہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ہلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ، دونوں میں سے کس کی جیت کے امکانات کب تک واضح ہوں گے۔
اب تک کی خبروں کے مطابق امریکہ بھر میں چار کروڑ سے زیادہ ووٹ، الیکشن کے دن سے پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں، جن میں سے اکثر ووٹروں کا تعلق ڈیموکریٹس سے بتایا گیا ہے۔
امریکہ میں گو ووٹر کسی ایک صدارتی امیدوار کے حق میں اپنی ووٹ ڈالتے ہیں لیکن جیت کا فیصلہ الیکٹورل ووٹ سے ہوتا ہے۔ آبادی کے لحاظ سے ہر ریاست کے پاس مخصوص تعداد میں الیکٹورل ووٹ ہیں۔ بعض ریاستیں تاریخی طور پر ڈیموکریٹس یا ری پبلیکنز کی جانب میلان رکھتی ہیں اور وہاں سے انہی پارٹیوں کی جیت ہوتی ہے۔ لیکن کچھ ر یاستوں کے ووٹر اپنے ووٹ کا استعمال امیدوار اور اس کی پالیسیوں اور حالات و واقعات کو سامنے رکھ کر کرتے ہیں۔ یہ ریاستیں دونوں امریکی سیاسی پارٹیوں کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ انہیں سونگ ریاستیں کہا جاتا ہے ۔ وہ کسی بھی امیدوار کو جیت یا شکست دلا سکتی ہیں۔ اس بار یہ ریاستیں ہیں، لولوراڈو، فلوریڈا، آئیوا، مشی گن، نیودا، نیو ہمپشائر، نارتھ کیرولائنا، اوہائیو، ، پنسلوانیا، ورجینیا، اور وسکانسن۔ ان گیارہ ریاستوں میں ، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ہلری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر تقریباً 2 پوائنٹس کی معمولی برتری حاصل ہے۔
امریکہ کے کل الیکٹورل ووٹ 538 ہیں۔ کسی بھی امیدوار کو جیت کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہلری یا ٹرمپ میں سے کون یہ نمبر حاصل کرنے میں کامیاب رہتا ہے اور یہ فیصلہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد رات کس وقت تک متوقع ہے۔
آج امریکہ کی مشرقی ریاستوں میں ووٹنگ صبح چھ بجے شروع ہوئی اور کسی وقفے کے بغیر شام سات بجے تک جاری رہے گی۔ چونکہ امریکہ ایک بڑا ملک ہے اور یہاں تین ٹائم زون ہیں، جن میں وقت کا فرق تین گھنٹوں کا ہے۔ اس لیے ووٹنگ کا وقت مقامی موسمی تقاضوں اور ضرورتوں کے مطابق مقرر کیا گیا ہے اور کئی ریاستوں کے اندر بھی مختلف علاقوں کے لیے ووٹ ڈالنے کے أوقات مختلف ہیں۔ مثال کے طور پر انڈیانا کے زیادہ تر حصوں اور کینٹی کٹ کے آدھے مشرقی حصے میں ووٹنگ ایسٹرن ٹائم کے مطابق شام چھ بجے ختم ہو جائے گی۔ لیکن ان حصوں میں کوئی الیکٹورل ووٹ موجود نہیں ہے ۔ کیونکہ الیکٹورل ووٹ کی گنتی بحیثیت مجموعی ریاست کے طور پر ہوتی ہے۔
ریاست فلوریڈا کے زیادہ تر علاقوں، جارجیا، نیوہمپشائر، ساؤتھ کیرولائنا، ورماؤنٹ ، ورجینیا اور مغربی کینٹی کٹ اور انڈیانا کے باقی ماندہ حصے میں ووٹنگ کا وقت شام 7 بجے ختم ہوگا۔ ان علاقوں کے مجموعی الیکٹورل ووٹ 64 ہیں۔
نارتھ کیرولائنا، اوہائیو اور ویسٹ ورجینیا میں پولنگ شام ساڑھے 7 بجے ختم ہو گی۔ اس وقت تک کے الیکٹورل ووٹ 102 ہیں۔
ریاست الاباما، کنیٹی کٹ، ڈیلاوئیر، واشنگٹن ڈٰی سی، الی نوائے، کنساس، مین، میزوری، نیوجرسی، میری لینڈ، میساچوسٹس، مس سی پی، اوکلاہاما، پنسلوانیا۔ روہوڈ آئی لینڈ، ٹینیسی، ساؤتھ ڈکوٹا کا مشرقی حصہ، ٹیکساس اور مشی گن کے زیادہ تر علاقوں میں پولنگ رات 8 بجے ختم ہوگی۔ اور اس کے ساتھ ہی 292 الیکٹورل ووٹ بھی مکمل ہوجائیں گے ۔
ریاست ارکنسامیں پولنگ رات ساڑھے 8 بجے تک جاری رہے گی ۔ جس کے بعد الیکٹورل ووٹوں کی مجموعی تعداد 298 ہو جائے گی۔
ریاست نیویارک، مینی سوٹا، کولوراڈو، نیو میکسیکو، لوزی آنا، نبراسکا، جنوب مغربی نارتھ ڈکوٹا، شمال مشرقی مشی گن، ٹیکساس، ایری زونا، وسکانسن اور وائمنگ میں پولنگ کا وقت ایسڑن ٹائم کے مطابق رات 9 بجے تک ہے۔ ان ریاستوں اور علاقوں میں پولنگ ختم ہونے سے 432 الیکٹورل ووٹ پڑ جائیں گے۔
آئیوا، یوٹاہ، نیواڈا، مونٹانا، اور ایڈاہو میں پولنگ رات 10 بجے ختم ہوگی ۔ اس وقت تک 457 الیکٹورل ووٹ مکمل ہوں گے۔
ریاست کیلی فورنیا، اروگن، ریاست واشنگٹن، ہوائی اور ایڈاہو کے شمالی حصے میں ووٹنگ کے اختتام کا وقت رات 11 بجے ہے۔
الاسکا کے زیادہ تر حصوں میں ووٹنگ ایسڑن وقت کے مطابق نصف شب 12 بجے ختم ہوگی، جس سے 535 الیکٹورل ووٹ مکمل ہوجائیں گے۔
جب کہ الاسکا کے مغربی جزائر میں ووٹنگ کے اختتام کا وقت نصف شب ایک بجے ہے۔ اوراس کے ساتھ ہی تمام 538 الیکٹورل ووٹ ڈالنے کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
رات آٹھ بجے تک کل 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے تقریباً نصف ووٹ ڈالے جا چکے ہوں گے۔ ان میں سے 106 الیکٹورل ووٹ ان ریاستوں اور علاقوں کے ہیں جو ہلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مقابلے لے لحاظ سے اہم سمجھے جاتے ہیں اور ان میں ووٹنگ ساڑھے سات بجے ختم ہوگی۔ جب کہ مزید 106 اہم الیکٹورل اہمیت کے علاقوں میں ووٹ ڈالنے کا وقت زیادہ تر رات 9 بجے تک ہے۔ اس وقت تک مجموعی طور پر 432 الیکٹورل ووٹ ڈالے جا چکے ہوں گے۔
اگر ہلری کلنٹن وہ چھ اہم ریاستیں جیت جاتی ہیں جنہیں ان کے لیے بہت اہم سمجھا جا رہا ہے تو وہ وکٹری اسٹینڈ پر پہنچ جائیں گی۔ یہ چھ ریاستیں ایری زونا، جارجیا، فلوریڈا، نیو ہمپشائر، نارتھ کیرولائنا اور اوہائیو ہیں۔
لیکن اگر ہما ڈونلڈ ٹرمپ کے سر پر بیٹھتا ہے اور وہ تمام 9 ریاستیں ان کے حق میں فیصلہ دے دیتی ہیں جو ان کے لیے اہمیت رکھتی ہیں تو اس کے لیے انہیں رات دس بجے تک انتظار کرنا ہوگا کیونکہ وہاں ووٹنگ 10 بجے مکمل ہوگی۔
تاہم رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے ہلری کی جیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دکھائی دے رہیں۔