امریکی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ ترکی سے ایک درجن لڑاکا جیٹ طیارے واپس لے کر برطانیہ میں اپنے اصل اڈے کے حوالے کر رہا ہے۔
نومبر میں شام اور عراق میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں کے سلسلے میں، چھ ایف 15 اِی طیارے، اسٹرائیک ایگلز اور چھ ایف 15 سی ایگلز؛ فضا سے فضا میں مار کرنے والے ترکی کے انسرلک ایئر بیس روانہ کیے گئے تھے، تاکہ ملک کی دفاعی صلاحیت بڑھائی جا سکے۔
یہ فیصلہ بدھ کے روز امریکہ کی یورپی کمان نے جرمنی میں کیا، جس سے ایک ہی روز قبل امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے انسرلک ایئر بیس کا دورہ کیا تھا۔
پینٹاگان کے ترجمان، جیف ڈیوس نے کہا ہے کہ ایف 15 کی تعیناتی ہمیشہ عارضی نوعیت کی خیال کی جاتی ہیں، اور اِن کی واپسی سے یہ مطلب نہیں نکالا جانا چاہیئے کہ داعش کے انسداد کے کارروائی کے سلسلے میں ترکی سے کیے گئے امریکی عزم میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی آئی ہے۔
لڑاکا طیاروں کی از سر نو تعیناتی سے 15 روز قبل نیٹو اتحادی، ترکی نے ایک روسی لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا، جس کےلیے ترکی کا کہنا تھا کہ اُس نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی، جس پر روس اور ترکی کے مابین تناؤ میں اضافہ آیا۔
ایف 15 سی ایگلز ترک دفاعی طاقت کو بڑھانے اور ترک لڑاکا طیاروں کو تربیت کے لیے استعمال کیے گئے۔
امریکہ کے اب بھی انسرکل اڈے پر 12 اے10 فضائی امداد والے طیارے موجود ہیں، ساتھ ہی ڈرون طیارے اور پرواز کے دوران ایندھن بھرنے والے جہاز تعینات ہیں۔
ایک امریکی دفاعی اہل کار کا کہنا ہے کہ پینٹاگان اس بات کا خواہاں ہے کہ واپس آنے والے چھ ایف 15ایس لڑاکا طیاروں کے ساتھ اضافی اے 10 جہاز بھی واپس منگوائے جائیں۔