امریکہ کی فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کے اسکرپٹس رائٹرز کی نمائندگی کرنے والی یونین نے نئے لیبر کنٹریکٹ پر اسٹوڈیوز اور پروڈکشن کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ناکامی کے بعد منگل سے ہڑتال شروع کی ہے۔
رائٹرز گلڈ آف امریکہ (ڈبلیو جی اے)نے پیر کو اعلان کیا کہ ان کے 11500 ممبران اپنے قلم رکھ دیں گے اور لاس اینجلس کے وقت کے مطابق نصف شب سے اپنے کمپیوٹر بند کر دیں گے کیوں کہ اس وقت ان کا موجودہ معاہدہ ختم ہو جائے گا۔
یونین ٹیلی ویژن کے اقساط کے شوز کے معاوضوں میں اضافے اور روزگار کی ٹھوس ضمانتوں کے لیے الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے کیوں کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر اسکرپٹ پر مبنی سیریز زیادہ دکھائی جا رہی ہیں۔
ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں ڈبلیو جی اے نے کہا کہ والٹ ڈزنی اور نیٹ فلکس جیسے بڑے اسٹوڈیوز نے یونین ورک فورس کے اندر ایک ایسی معاشی صورت حال پیدا کر دی ہے جس سے مستقل روزگار کی بجائے فری لانس کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
SEE ALSO: باکس آفس پر پے درپے ناکامیاں؛ کیا سپر ہیروفلموں کا کامیاب دور ختم ہو رہا ہے؟اسٹریمنگ ٹیلی ویژن پلیٹ فارمز نے حالیہ برسوں میں تفریحی صنعت کو تبدیل کر دیا ہے، جس سے لکھنے والوں کے لیے مواقعوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن وہ کم معاوضہ ادا کرنے کے لیے روایتی براڈکاسٹ نیٹ ورکس کے مقابلے سیزن میں کم اقساط چلاتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت کا بڑھتا ہوا استعمال بھی لکھنے والوں کے لیے ایک اور مسئلہ کھڑا کر رہا ہے کیوں کہ اسٹوڈیوز اب اسکرپٹس کے لیے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کا استعمال بڑھا رہے ہیں۔
یونین اسٹوڈیوز کو مصنفین کے پچھلے کام کی بنیاد پر اسکرپٹ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرنے سے روکنا چاہتی ہے۔ اور یونین یہ بھی نہیں چاہتی کہ اسکرپٹ رائٹرز کو یہ کہا جائے وہ مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کیے گئے اسکرپٹس پر کام کریں۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز 'سے لی گئی ہیں۔)