گرمیوں میں کھانے پینے میں احتیاط ضروری ہے

گرمیوں میں کھانے پینے میں احتیاط ضروری ہے

پاکستان کے بر عکس امریکہ میں اکثر لوگ گرمیوں کے موسم میں سیر وتفریح کے پروگرام بناتے ہیں اور باربی کیو پارٹیوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ لیکن بیماریوں کی روک تھام کے متعلق امریکی ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلی فضا میں کھانا پکانے اور کھانے سے گرمیوں کے موسم میں ہر سال ہر چھ میں سے ایک امریکی پیٹ کے کسی مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

اینڈریا ڈارلاس کو ایک سٹال سے کھانا کھانے کی وجہ سےسالمونیلا سے متاثر ہوئیں جو صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے پانی کی کمی ہوئی ، تیز بخار اور سردی لگنے لگی۔

جین کو بھی اس سے ملتا جلتا مرض لاحق ہوا۔

ان کی طرح لاکھوں امریکیوں کو ہر سال خراب کھانے کے باعث بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نصف سے زیادہ امریکی گرمی کے موسم میں باہر کھانا بناتے ہیں۔ شعبہ صحت کے ماہرین اس حوالے سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ یہ بتانے کی کوشش میں ہیںکہ کھانے پینے کی چیزوں کو کیسے صفائی سے استعمال کیا جائے

امریکی محکمہ ذراعت کے گوشت اور مرغبانی کے شعبے کو ہر سال 70 ہزار فون کالز آتی ہیں جن میں لوگ کھانے پینے کی چیزوں کے صحیح استعمال کے متعلق سوالات کرتے ہیں

http://www.youtube.com/embed/M3O7AM6m3Vk

اس سہولت کا آغاز 1985 میں کیا گیا تھا جس کے تحت صحت کے ماہرین لوگوں کو خوراک کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کرتے ہیں۔اس ہاٹ لائن پر موجود ماہرین ان لوگوں کے لیے مدد کا باعث ہیں جنھیں خراب کھانا کھانے سے بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ڈاکٹر روبن چٹکن واشنگٹن کے ایک اسپتال میں آنتوں کے امراض کے ڈاکٹر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ذرا سی احتیاظ سے لوگ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔

ان کا کہناہے کہ گوشت کو صحیح طریقے سے پکانا بہت ضروری ہے۔ خاص طور سے جب لوگ کھلی ہوا میں پکا رہے ہوں۔ انڈے بناتے ہوئےزردی کو پکانا بھی ضروری ہے ، سالمونیلا کے مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے۔۔انڈوں کا ملک شیک جیسی اشیاءجن میں کچے انڈے استعمال کیے جاتے ہیں ٹھیک نہیں۔

امریکی شعبہ صحت امریکی شہریوں کو کھلی فضا میں چٹپٹے کھانوں سے لطف اندوز ہونے کا موقعہ دینے کے لئے بیماریوں سے بچانے کا ہر ممکن انتظام کر رہا ہے ۔