جوہری حملے کے 'غیرقانونی' حکم کی مزاحمت کروں گا: امریکی جنرل

جنرل جان ہیٹن (فائل فوٹو)

امریکہ کے ایک اعلیٰ عسکری عہدیدار سے منسوب یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھوں نے کہا ہے کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ "غیرقانونی" طور پر جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اس کی مزاحمت کریں گے۔

سی بی ایس نیوز کے مطابق امریکی اسٹریٹیجک کمانڈ کے کمانڈر ایئر فورس جنرل جان ہیٹن نے کینیڈا میں ہالیفیکس انٹرنیشنل سکیورٹی فورم میں حاضرین کو بتایا کہ انھوں نے اس بارے میں بہت سوچا کہ اگر انھیں اس طرح کا حکم دیا جاتا ہے تو وہ کیا کریں گے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "میرا خیال ہے بعض لوگ سوچتے ہیں کہ ہم بیوقوف ہیں۔ ہم بیوقوف لوگ نہیں ہیں ہم ایسی باتوں کے بارے میں بہت سوچتے ہیں کہ جب آپ پر ایسی ذمہ داری ہوتی ہے تو آپ کیا کریں گے۔"

سی بی ایس کے مطابق ہیٹن کا کہنا تھا کہ "بطور اسٹراٹ کوم، میرا کام صدر کو مشورہ دینا ہے اور وہ مجھے بتائیں گے کہ کیا کرنا ہے۔۔۔اور اگر یہ غیرقانونی ہے تو کیا ہوگا، تو میں کہوں گا جناب صدر یہ غیر قانونی ہے، تو صدر کہیں گے کہ پھر قانونی کیا ہے، تو پھر مختلف زاویوں پر غور کریں گے جس میں ملا جلا ردعمل ہو گا اس صورتحال کے مطابق اور یہ اسی طرح سے ہوتا ہے، یہ اتنا پیچیدہ نہیں۔"

ہیٹن کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیرقانونی حکم سے متعلق صورتحال سے نمٹنا معمول کی بات ہے۔ "اگر آپ کسی غیر قانونی حکم پر عمل کرتے ہیں تو آپ جیل جاتے ہیں اور آپ اپنی باقی ساری عمر کے لیے جیل جا سکتے ہیں۔"

پینٹاگان کی طرف سے ہیٹن کے اس بیان پر ردعمل کے لیے کیے گئے رابطے کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔