امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے ، جو اپنے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا کے ساتھ مذاکرات بدھ کو مذاکرات کررہی ہیں، کہاہے کہ امریکہ اور بھارت کے تعلقات پہلے کبھی بھی اتنے مضبوط نہیں تھے۔
گذشتہ ہفتے امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا کے بھارت کے دورے کے بعد یہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تازہ ترین دور ہے۔
یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب حال ہی میں اوباما انتظامیہ نے بھارت کو ایرانی تیل خریدنے کی پابندیوں سے مستثنیٰ کرنے کا اعلان کیاہے۔
منگل کے روز امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سماجی اقدار، معاشی نظام اور سفارتی عزائم میں موجود مشترکہ پہلو دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد دے رہے ہیں۔
لیکن دوسری جانب کئی امریکی کمپنیوں کا کہناہے کہ بھارت میں سرمایہ کاری کرنا بہت دشوار ہے۔
آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے جنوبی ایشیائی امور کے تجزیہ کار راگھبندرا جھا نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس وقت بھارت میں کاروباری ماحول کو جن چیلنجز کا سامنا ہے، ان کے پیش نظرقلیل المدت سرمایہ کاری میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہےلیکن موجودہ صورت حال طویل المدت سرمایہ کاری پر اثرانداز نہیں ہوگی۔