’دونوں ملکوں کی معیشت اور عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہٴخیال کیا گیا، اور اِس پر بات چیت کی ہے کہ بھارت اور امریکہ کے مابین تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں کس طرح دور کی جاسکتی ہیں اور شرحِ نمو میں کیسے اضافہ کیا جاسکتا ہے‘
امریکہ کے وزیر مالیات ٹموتھی گائٹنر نےبھارتی حکومت کی اقتصادی اصلاحات کےعمل کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدامات بےحد اہم ہیں اور اُن سےیہاں کی معیشت میں نجی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
وہ نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب پی چدم برم کے ساتھ ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ٹموتھی گائٹنر اور امریکی محکمہٴ خزانہ کے چیرمین بن برنانکے بھارت امریکہ اقتصادی مالیاتی پارٹنرشپ کے تیسرے کابینہ اجلاس میں شرکت کی غرض سے بھارت کے دو روزہ دورے پر آئے ہوئے ہیں۔
اُنھوں نے پی چدم برم کے علاوہ رزو بینک آف انڈیا کے گورنر کے ساتھ بھی تبادلہٴ خیال کیا۔
امریکی وزیر مالیات نے مذاکرات کو خوش گوار بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے دونوں ملکوں کی معیشت اور عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہٴخیال کیا، اور اِس پر بات چیت کی ہےکہ بھارت اور امریکہ کے مابین تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں کس طرح دور کی جا سکتی ہیں اور شرحِ نمو میں کیسے اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ یورپی یونین کے قرض کے بحران اور ایشیا کی کساد بازاری سے متاثر ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران بھارت کے بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاری کی ضرورتوں میں امریکی تجارت کے تعاون کے امکانات اور دوطرفہ ٹیکس امور میں رابطہ کاری میں بہتری پر بھی تبادلہٴ خیال کیا۔
بھارتی وزیرِ مالیات پی چدم برم نے مشترکہ اجلاس کےحوالے سے کہا کہ یہ فورم ہمیں ایک دوسرے سے تبادلہٴ خیال کرنے اور ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنے کے لیے بہتر مواقع فراہم کرتا ہے۔
وہ نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب پی چدم برم کے ساتھ ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ٹموتھی گائٹنر اور امریکی محکمہٴ خزانہ کے چیرمین بن برنانکے بھارت امریکہ اقتصادی مالیاتی پارٹنرشپ کے تیسرے کابینہ اجلاس میں شرکت کی غرض سے بھارت کے دو روزہ دورے پر آئے ہوئے ہیں۔
اُنھوں نے پی چدم برم کے علاوہ رزو بینک آف انڈیا کے گورنر کے ساتھ بھی تبادلہٴ خیال کیا۔
امریکی وزیر مالیات نے مذاکرات کو خوش گوار بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے دونوں ملکوں کی معیشت اور عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہٴخیال کیا، اور اِس پر بات چیت کی ہےکہ بھارت اور امریکہ کے مابین تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں کس طرح دور کی جا سکتی ہیں اور شرحِ نمو میں کیسے اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ یورپی یونین کے قرض کے بحران اور ایشیا کی کساد بازاری سے متاثر ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران بھارت کے بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاری کی ضرورتوں میں امریکی تجارت کے تعاون کے امکانات اور دوطرفہ ٹیکس امور میں رابطہ کاری میں بہتری پر بھی تبادلہٴ خیال کیا۔
بھارتی وزیرِ مالیات پی چدم برم نے مشترکہ اجلاس کےحوالے سے کہا کہ یہ فورم ہمیں ایک دوسرے سے تبادلہٴ خیال کرنے اور ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنے کے لیے بہتر مواقع فراہم کرتا ہے۔