فضائی حملوں میں داعش کے تین سرکردہ رہنما ہلاک: پینٹاگان

فائل

پینٹاگان کے ترجمان اسٹیو وارن نے جمعرات کے روز بتایا کہ اتحاد کی فضائی کارروائیوں کے دوران داعش کے وزیر خزانہ، ابو صلاح ہلاک ہوئے، جو شدت پسند گروپ کی جانب سے پیسے بٹورنے کی سرگرمیوں میں رابطے کے ذمہ دار تھے؛ جب کہ دوسرے رہنما اِسی کام کے منتظم تھے

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت میں عراق اور شام میں داعش کے شدت پسندوں سے نبردآزما اتحاد نے حالیہ ہفتوں کے دوران فضائی حملوں میں دہشت گرد گروہ کے وزیر مالیات اور دیگر دو اعلیٰ رہنماؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔

پینٹاگان کے ترجمان اسٹیو وارن نے جمعرات کے روز بتایا کہ اتحاد کی فضائی کارروائیوں کے دوران داعش کے وزیر خزانہ، ابو صلاح ہلاک ہوئے، جو شدت پسند گروپ کی جانب سے پیسے بٹورنے کی سرگرمیوں میں رابطے کے ذمہ دار تھے؛ جب کہ دوسرے رہنما اِسی کام کے منتظم تھے۔

وارن نے بتایا کہ صلاح گروہ کے انتہائی تجربہ کار رہنماؤں میں سے ایک تھے، اور بتایا کہ اُن کی ہلاکت دولت اسلامیہ کی مالی سرگرمیوں کی صلاحیت پر بُری طرح اثرانداز ہوگی۔

وارن نے یہ بھی بتایا کہ اتحاد کی جانب سے رمادی کے عراقی شہر پر کیے گئے فضائی حملوں میں داعش کے 350 لڑاکے ہلاک ہوئے۔ دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں نے گذشتہ برس کے اوائل میں رمادی کے شہر پر تسلط جما لیا تھا۔

عراقی اہل کاروں کے مطابق، عراق کی سرکاری فوجوں نے اِسی ہفتے رمادی کو واگزار کرا لیا ہے۔

بدھ کو امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے کہا تھا کہ اس سے پہلے کہ داعش13 نومبر کے پیرس حملوں کی طرح کا کوئی مزید حملہ کرے، ضرورت اِس بات کی ہے کہ بین الاقوامی برادری اپنا کام تیز تر کردے۔

کارٹر نے سینیٹ کی کمیٹی برائے مسلح افواج کے سامنے شہادت دیتے ہوئے، بتایا کہ امریکہ نے تقریباً 40 ملکوں کے اتحاد سے کہا ہے کہ وہ اپنا حصہ ڈالیں، جس میں خصوصی کارروائیوں پر مامور افواج اور اسلحہ شامل ہے۔

کارٹر نے یہ بھی کہا کہ رمادی کا تسلط چھڑانے کے لیے امریکہ عراقی افواج کی امداد کے لیے مشیروں کی تعیناتی اور لڑاکا ہیلی کاپٹر دینے کے لیے تیار ہے۔