امریکہ کے وفاقی ایویشن انتظامیہ (ایف اے اے) نے امریکی فضائی کمپنیوں پر سے اسرائیل کے لیے پروازوں سے پابندی اٹھا لی۔
امریکہ اور یورپ کی کئی ایئر لائنز نے اسرائیل کے شہر تل ابیب پر 'حماس' کے راکٹ حملے کے بعد اسرائیل کے بین الاقومی ہوائی اڈے کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔
ایف اے اے کا کہنا تھا کہ مسافر برادر جہازوں کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے اسرائیل کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے پیش نظر انھوں نے پابندیاں ختم کی ہیں۔
امریکی ایوی ایشن ایک بیان کے مطابق صورتحال واضح نہیں اور وہ اس کا جائزہ لیتے ہوئے ضرورت پڑنے پر اضافی اقدامات کریں گے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے اس بات کی تصدیق کی کہ حماس کے پاس ایسے راکٹ موجود ہیں جن کی بن گوریان کے ایئرپورٹ تک رسائی ممکن ہے لیکن ایسے ہتھیاروں کی ہدف کو نشانے بنانے کی اہلیت محدود ہے۔
اسرائیل امریکی فضائی کمپنیوں کی پروازیں جمعرات تک بحال ہونے کی توقع کر رہا ہیں تاہم یورپی ایئرلائینز کو اس پابندی کو ختمر کرنے میں ابھی کافی وقت درکار ہو گا۔
اسرائیلی سول ایوییشن اتھارٹی کے اعلٰی عہدیدار گیڈی ریگف کا کہنا تھا ’’یورپ نے ابھی اس معاملے پر بات نہیں کی لیکن (وہ بھی) امریکی فیصلے کے بعد ایسا ہی کرے گا۔‘‘