اوباما اور آبے کا بحیرہٴ مشرقی چین کے استحکام پر زور

فائل

اِس تنازع میں گذشتہ برس اُس وقت مزید بگاڑ آیا جب چین اور جاپان نے اس توانائی سے مالا مال اور اسٹریٹجک علاقے کی پہرہ داری کے لیے طیارے اور بحری جہاز روانہ کیے
امریکی صدر براک اوباما اور اُن کے جاپانی ہم منصب شِنزو آبے نےبحیرہٴ مشرقی چین میں استحکام اور مکالمہ جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، جہاں جاپان اور چین کو ایک بگڑتے ہوئے علاقائی تنازع کا سامنا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں راہنماؤں نے بدھ کے روز ٹیلی فون پر گفتگو میں اس معاملے پر بات چیت کی۔

اس سے کچھ ہی روز قبل مسٹر اوباما کیلیفورنیا میں ایک سربراہ ملاقات کے دوران چینی صدر ژی جِن پِنگ سے اِسی عنوان پر گفتگو کر چکے ہیں۔

چین اور جاپان کو غیرآباد جزیروں کے سلسلے پر، جنھیں جاپان میں سین کاکو اور چین میں ڈائی یو کے نام سے جانا جاتا ہے، طویل مدت سے جاری تنازعہ درپیش ہے۔ گذشتہ سال اِس تنازع میں اس وقت مزید بگاڑ آیا جب طرفین نے اس توانائی سے مالا مال اور اسٹریٹجک علاقے کی پہرہ داری کے لیے طیارے اور بحری جہاز روانہ کیے۔

سرکاری طور پر امریکہ نے جاپان کے کنٹرول والے اِن جزیروں کے حقِ ملکیت پر ابھی تک کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا۔

تاہم، امریکی عہدے داروں نے حالیہ دنوں کے دوران کہا ہے کہ اس تنازع کو باہمی دفاعی معاہدے کے روشنی میں دیکھا جانا چاہیئے۔


وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر اوباما اور مسٹر آبے نے اِس بات کا عہد کیا کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار بنانے اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کو ختم کرانے کے سلسلے میں مل کر اور قریبی رابطے کے ذریعے کام جاری رکھیں گے۔