امریکہ میں بے روزگاری الاؤنس حاصل کرنے والے لوگوں کی تعداد میں کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران پچھلے ہفتے مسلسل چوتھی بار کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
بے روزگاری کی گھٹتی ہوئی سطح اس جانب اشارہ ہے کہ امریکہ میں روزگار کی مارکٹ وبائی مرض کے نتیجے میں ہونے والی کساد بازاری کے اثرات سے باہر نکل رہی ہے، کیونکہ آجر صارفین کی مانگ میں اضافے کو پورا کرنے کے لیے زیادہ افراد کو ملازمت فراہم کرتے ہیں۔
لیبر ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ کہ میں بتایا ہے کہ بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد میں اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں 29،000 افراد کی کمی آنے کے بعد گزشتہ ہفتے درخواست گزاروں کی مجموعی تعداد 348،000 تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستوں کی ہفتہ وار تعداد جنوری کے اوائل میں 9 لاکھ سے زیادہ تھی، جو اس کے بعد سے مسلسل کم ہو رہی ہے، تاہم اس میں کمی بیشی بھی د یکھنے میں آتی رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بے رزگاروں کی تعداد میں کمی اس چیز کی علامت ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین اپنا اثر دکھا رہی ہے؛ جس کی وجہ سے کاروباری اداروں نے اپنے اوقات کار میں اضافہ کر دیا ہے اور بند کاروبار دوبارہ سے کھلنے شروع ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اب صارفین دوبارہ دکانوں، ریستورانوں، ہوائی اڈوں اور تفریحی مقامات کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
تاہم اب بھی، ماضی کے ریکارڈ کے لحاظ سے، بے روزگاری کے الاؤنس کے لیے درخواستیں دینے والوں کی تعداد زیادہ چلی آ رہی ہے۔ مارچ 2020 میں عالمی وبا کے پھوٹنے اور معیشت پر اس کے اثرات ظاہر ہونے سے قبل بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد فی ہفتہ دو لاکھ 20 ہزار کے لگ بھگ تھی۔
SEE ALSO: امریکی انفراسٹرکچر میں جدت کے لئے 10 کھرب ڈالر کے منصوبےلیکن اب یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ کرونا کی تیزی سے پھیلنے والی قسم ڈیلٹا کے کیسز میں اضافہ معیشت کی بحالی کی رفتار پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
کچھ معاشی ماہرین نے اس سہ ماہی کے لیے ترقی کے اپنے تخمینوں کو پہلے ہی کم کرنا شروع کر دیا ہے، کیونکہ کچھ اقتصادی سرگرمیوں، مثال کے طور پر فضائی سفر وغیرہ میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
بے روزگاری الاؤنس حاصل کرنے کے لیے درخواستوں کو روایتی طور پر اس عرصے کے دوران جاب مارکٹ کی کارکردگی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ لیکن عالمی وبا کے دوران ان اعداد و شمار پر بھروسے میں کمی ہوئی ہے۔ کیونکہ کئی ریاستوں میں یہ ہفتہ وار اعداد و شمار دھوکہ دہی اور بے روزگار امریکیوں کی طرف سے ایک سے زیادہ درخواستیں دینے کے سبب بڑھے ہیں، تاکہ وہ الاؤنس حاصل کرنے سے رہ نہ جائیں۔ اس طرح کے واقعات کی وجہ سے بے روزگاروں کے اعداد و شمار اصل تعداد کی نسبت زیادہ ظاہر ہوتے ہیں۔