ماہ اکتوبر کے دوران امریکی معیشت میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور 2 لاکھ 71 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
اسی دوران امریکی حکومت نے خبر دی ہے کہ ملک میں بیروزگاری کی شرح میں ایک فیصد کے دسویں حصے سے لے کر اشاریہ پانچ تک کمی آئی ہے، جو کہ گزشتہ سات برسوں میں سب سے کم شرح ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں مصنوعات سازی کا شعبہ سست روی سے نکل کر بہتری کی جانب بڑھا ہے، جبکہ طبی خدمات، خوردہ فروشی، خوراک، تعمیرات اور پیشہ ورانہ اور تجارتی خدمات کے شعبوں میں ملازمتوں کے فروغ میں استحکام آیا ہے۔
تجزیہ کار گزشتہ ماہ تک ملازمتوں کے مواقع میں اضافے کی رفتار میں کمی کی پیشگوئی کرتے رہے تھے۔ تاہم، جولائی سےستمبر تک، ماہانہ ایک لاکھ 67 ہزار نئی ملازمتوں کے اعداد و شمار میں معمولی بہتری آئی اور قوی امکان تھا کہ اکتوبر کی بھرتیاں وفاقی بچت کی راہ میں بہتری لائیں گی، جس سے مرکزی بنک شرح سود میں اضافہ کر سکے گا۔
مرکزی بنک کے پالیسی ساز نئی ملازمتوں کے فروغ، بیروزگاری کی شرح اور دیگر تجارتی شرح کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ کب اس میں اضافے کی شرح کا تعین ہو سکتا ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے یہ شرح تقریباً صفر فیصد پر ہے، جبکہ ملک معاشی کساد بازاری سے نکل آیا ہے۔